0
Monday 6 Jul 2015 11:16

شام، سرکاری افواج باغیوں کے زیر قبضہ آخری قصبے الزبدانی میں داخل

شام، سرکاری افواج باغیوں کے زیر قبضہ آخری قصبے الزبدانی میں داخل
اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کی مدد سے شام کی سرکاری افواج وادی قلمون میں واقع قصبے الزبدانی میں اتوار کو داخل ہونے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ حزب اللہ کے زیر انتظام چلنے والے المنار ٹیلی ویژن اسٹیشن نے شام کے صدر بشار الاسد کی وفادار فوج کے باغیوں کے زیر قبضہ الزبدانی میں داخل ہونے کی اطلاع دی ہے اور برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بھی شام کی سرکاری افواج کی اس پیش قدمی کی تصدیق کی ہے۔ المنار ٹی وی نے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور شامی فوجیوں کی الزبدانی میں داخل ہونے کی فوٹیج بھی نشر کی ہے۔

شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک بریکنگ نیوز الرٹ میں بتایا ہے کہ ''بہادر مسلح افواج نے لبنانی مزاحمت کے تعاون سے الزبدانی کے مغربی علاقے الجمعیت اور مشرقی علاقے السلطانہ کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے''۔
سرکاری ٹی وی نے مزید کہا ہے کہ الزبدانی میں کارروائی جاری ہے اور اس میں دسیوں دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ آبزرویٹری نے اس اطلاع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شامی فوج کے ہیلی کاپٹروں نے اتوار کی صبح کے بعد سے الزبدانی کے مختلف علاقوں میں بارہ بم برسائے ہیں۔ اس قصبے پر قبضے کے لیے گذشتہ چوبیس گھنٹے سے جاری لڑائی کے دوران گیارہ باغیوں کے مارے جانے کی تصدیق بھی ہوچکی ہے۔

الزبدانی شام کے دارالحکومت دمشق سے تقریباً بیس کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ اس پر باغی جنگجوؤں نے سنہ 2012ء کے اوائل میں قبضہ کر لیا تھا۔ لبنان کی سرحد کے ساتھ وادی قلمون میں واقع یہی قصبہ باغی گروپوں کا سب سے بڑا ٹھکانہ تھا۔

سنہ 2013ء کے آخر میں شامی افواج اور حزب اللہ کے مجاہدین نے اس علاقے کو باغیوں سے بازیاب کرانے کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی تھی۔ انھیں اپریل 2014ء میں عیسائیوں کے تاریخی قصبے معلولہ پر قبضے کی صورت میں پہلی کامیابی ملی تھی۔ اس کے بعد باغیوں کا صرف الزبدانی قصبے پر ہی قبضہ برقرار رہ گیا تھا۔ جبکہ شامی فوج نے گذشتہ ایک سال سے اس کا محاصرہ کررکھا تھا۔ شام کے سرکاری میڈیا نے ہفتے کے روز الزبدانی پر دوبارہ کنٹرول کے لئے سرکاری فوج کی کارروائی کے آغاز کی اطلاع دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 471771
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش