0
Monday 6 Jul 2015 11:48

بلاول کو پارٹی چلانے کی صرف "جزوی اجازت"

بلاول کو پارٹی چلانے کی صرف "جزوی اجازت"
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ان کے والد آصف علی زرداری نے پارٹی اور سندھ حکومت کے معاملات "جزوی طور پر" چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ زرداری خاندان کے قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ بالآخر سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرادری، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو "کچھ جگہ" دینے پر متفق ہو گئے کہ وہ "اپنی سمجھ بوجھ کا استعمال کرتے ہوئے" کچھ فیصلے کرسکیں تاہم بلاول کو اپنے طور پر کسی کو پارٹی سے "نکالنے یا شامل کرنے" کے اختیارات نہیں دیے گئے۔

اس سےقبل آصف علی زرادری نے کہا تھا کہ ان کے بیٹے کو "سیاسی بالغ نظری" کے لیے کچھ وقت چاہیے، انھوں نے بلاول کو پارٹی کی باگ دوڑ سنبھالنے کے لیے "مناسب وقت" کا انتظار کرنے کو کہا تھا۔ آصف علی زرداری کے ایک قریبی ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "زرداری صاحب نوجوان بلاول کو پارٹی اور سندھ حکومت کے معاملات چلانے کا مینڈیٹ دے چکے ہیں، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پارٹی چیئرمین نے سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی اراکین اور پنجاب کے پی پی پی رہنماؤں (جو ملک کے بڑے صوبے میں پارٹی کو چلانے کے ذمہ دار ہیں) سے متعدد ملاقاتیں کیں۔ سندھ کے رہنماؤں پر بلاول بھٹو زرداری نے گورننس کو بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ پنجاب کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران بلاول نے ان کو عید تک انتظار کرنے کا کہا کیوں کہ اگلے ماہ لاہور آمد پر وہ کچھ اہم فیصلے کریں گے"۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے پارٹی رہنماؤں کے اس مطالبے کو قبول کرلیا ہے کہ انھیں پارٹی چلانے کے کچھ اختیارات دیئے جانے چاہیں تاہم وہ نوجوان چیئرمین پر محتاط نظر رکھے ہوئے ہیں۔ "آپ دیکھیں کہ پارٹی عہدیداروں سے ملاقاتوں سے لے کر پنجاب کی قیادت میں تبدیلی کے معاملات تک میں بھی بلاول نے جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا، اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ انھیں ابھی پارٹی میں کسی کو 'شامل کرنے یا نکالنے' کے اختیارات نہیں دیئے گئے"۔

آصف علی زرداری کے ترجمان سینیڑ فرحت اللہ بابر نے میڈیا کو بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری پارٹی چیئرمین تھے اور اب وہ پارٹی معاملات میں زیادہ "فعال" ہو چکے ہیں ۔ "بلاول پارٹی رہنماؤں اور اسمبلی اراکین سے روزانہ کی بنیاد پر ملاقاتیں کر رہے ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ ( پارٹی معمالات میں) کس حد تک خود کو منوا سکتے ہیں"۔
خبر کا کوڈ : 471783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش