0
Monday 11 May 2009 17:17

دہشت گرد غیرملکی ایجنڈے کے تحت ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم گیلانی

دہشت گرد غیرملکی ایجنڈے کے تحت ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم گیلانی
 اسلام آباد : وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دہشت گرد غیرملکی ایجنڈے پر ملک کو فتح کرنا چاہتے ہیں اور سوات معاہدہ صوبائی حکومت کے مینڈیٹ کے احترام میں کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں سوات کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قرارداد کا مقصد سوات میں امن کا قیام تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے نیک نیتی سے امن معاہدہ کیا تھا، تاہم حکومتی عملداری، آئین اور عدلیہ کو چیلنج کیا گیا،سرکاری املاک پر قبضہ کیا گیا، افسران کو یرغمال بنایا گیا، علاقے میں بارودی سرنگیں بچھائی گئیں،آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا تھا، فوجی کارروائی شروع ہو چکی ہے ، قوم غیرت مند اور فوج محب وطن ہے،انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردوں کو حکومتی عملداری تسلیم کرنے پر مجبور کر دینگے، نقل مکانی کرنیوالوں کیلئے پالیسی بنا لی گئی ہے اور اس سلسلے میں جلد ایک عالمی ڈونر کانفرنس منعقد کی جائیگی، اپنے خطاب کے دوران انہوں نے ارکان اسمبلی پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں کے کیمپوں میں جائیں، انہوں نے مخیر حضرات پر زور دیا کہ وہ نقل مکانی کرنیوالوں کی مدد کیلئے حکومت کا ہاتھ بٹائیں ،انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ بھی مدد کرے، اس موقع پر انہوں نے ارکان قومی اسمبلی کو مالاکنڈ آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دینے کی پیشکش بھی کی۔تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ امن معاہدے کے باوجود سوات میں امن قائم نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا امن معاہدہ اعتراضات اور تنقید کے باوجود منظور کیا اور آپریشن سے پہلے مالا کنڈ کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قیادتیں ملکی دفاع پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نقل مکانی کرنے والوں کو مکمل ریلیف فراہم کریں گے، دہشت گرد فوج کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور فوج جلد ہی دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دے گی، شدت پسند ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، ایف سی اور کانسٹیبلری کو ہم نے جدید اسلحہ فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کریں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور دین نہیں ہے اور ہماری فوج دہشت گردوں کو جلد ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دے گی۔ پوری قوم باضمیر اور باغیرت ہے اور ملکی دفاع کر سکتی ہے، آئین اور قانون کا احترام نہ کرنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے، نقل مکانی کرنے والوں کے لئے خصوصی سیل قائم کر دیا گیا ہے اور متاثرین کی مدد کے لئے سرحد حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن شروع کرنے سے قبل نقل مکانی کرنے والوں کے لئے ایک ارب روپے کے فنڈ فراہم کر دیئے تھے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ عمل کا ہے کیونکہ اگر پاکستان ہے تو سب کچھ ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا اس وقت ملک کا ہر شہری اس وقت متاثرین کی مدد کرنا چاہتا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس نازک وقت میں سیاسی جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ کا تعاون چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرین کی مدد کے لئے جلد ہی اسلام آباد میں ڈونرز کانفرنس بلائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان کا مشن ملک کا دفاع ہے، نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی کیلئے ایک ارب روپے آپریشن سے ایک روز قبل مختص کر دیئے تھے۔ ان کی دیکھ بھال صوبائی حکومت کرے گی تاہم لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد کی سربراہی میں خصوصی سپورٹ گروپ ان کی معاونت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو یاد ہو گا کہ اس ایوان نے نظام عدل ریگولیشن کے بارے میں قرارداد پاس کی۔ اس کا واحد مقصد صوبائی حکومت کے مینڈیٹ کا احترام، علاقے کی روایات اور سوات کے عوام کا احترام تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، ان کا ایک نکاتی ایجنڈہ ہے، وہ ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، وہ بیرونی ایجنڈے پر چل رہے ہیں، ان کو محب وطن قرار نہیں دے سکتے۔

خبر کا کوڈ : 4725
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش