0
Friday 10 Jul 2015 05:08

برسک کانفرنس، پاکستان نے چار نکاتی حکمت عملی کی تجویز پیش کردی

برسک کانفرنس، پاکستان نے چار نکاتی حکمت عملی کی تجویز پیش کردی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے جمعرات کو برسک ممالک (برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ) میں ترقی کیلئے عوام سے عوام کے رابطوں، امن و سیکیورٹی کے لیے اعتماد سازی، تجارت اور خطے کو آپس میں منسلک کرنے کے حوالے سے چار نکاتی حکمت علی پیش کر دی۔ ایس سی او کانفرنس کے موقع پر برسک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خطے اور دیگر اہم ممالک پر مشتمل برکس گروپ کے ساتھ اپنے رابطوں کو اہمیت دیتا ہے۔ وزیراعظم اپنے وفد کے ہمراہ اوسلو سے 15 ویں شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے اجلاس اور ساتویں برسک کانفرنس میں شرکت لیے اوفا پہنچے۔ وفد میں وزیراعظم کے قومی سلامتی و خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور خصوصی معاون طارق فاطمی شامل ہیں۔ نواز شریف جب برکس اجلاس میں شرکت لیے کانگریس ہال پہنچے تو روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ان کا استقبال کیا۔

اپنے خطاب میں نواز شریف نے عوام کی حالت و زار میں بہتری پر توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ باہمی مفاہمت، تعاون اور ثقافت، تدریسی رابطوں اور عوام سے عوام کے تعلق کے ذریعے خیرسگالی کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن اور سیکیورٹی کے لیے اعتماد سازی کو فروغ دینا مشترکہ خوشحالی کا ضروری عنصر ہے۔ وزیراعظم نے باہمی اور خطے کی تجارت، متفقہ قوانین متعارف کرانے میں تعاون، ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں میں کمی، عوام اور سرحد پار مال تجارت کی نقل و حرکت میں آسانی جیسے اقدامات بھی تجویز کیے۔ انہوں نے خطے کو آپس میں منسلک کرنے کے لیے انفرا سٹرکچر بشمول ٹرانسپورٹ نیٹ ورک جیسے شاہراﺅں، موٹرویز، ریلوے، فضائی اور سمندری رابطوں میں سرمایہ کاری کی تجویز بھی دی۔ انہوں نے 7ویں برسک کانفرنس اور 15 ویں ایس سی او کانفرنس کی میزبانی پر صدر پیوٹن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے میزبان صدر اور روسی حکومت کے شکرگزار ہیں جنھوں نے ایس سی او اور برسک اراکین کو ایک چھت کے نیچے جمع کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی کے لیے جامع اور ایک دوسرے کے ساتھ ملکر کرنے کی سوچ کو فروغ دینے کے لیے کافی کام کرنا باقی ہے۔ ان کا کہنا تھا یہ رابطہ پاکستان کو ایس سی او کی مکمل رکنیت دلانے کے حوالے سے سب کو متفق کرنے کے لیے اہم ثابت ہوگا۔ پاکستان کی اقتصادی شرح نمو تاحال مستحکم ہے۔ ہم نے ویژن 2025 متعارف کرا کر مستحکم اور جامع ترقی کی بحالی کے لیے ٹھوس پلیٹ فارم مہیا کیا۔ انفراسٹرکچر، پاور و قدرتی ذرائع جیسے شعبوں میں ترقی کے مواقع بڑے سرمایہ کاروں کے لیے کھلے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 472784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش