QR CodeQR Code

لاہور، یوم علیؑ کا مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہو کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا

10 Jul 2015 13:08

اسلام ٹائمز:جلوس کی سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جلوس اندرون شہر موچی گیٹ مبارک حویلی سے برآمد ہوا اور اپنے مقررہ راستوں محلہ شیعاں، نثار حویلی، لال کھوہ، لکڑمنڈی، چوہٹہ مفتی باقر، چوک پرانی کوتوالی، کشمیری بازار، ڈبی بازار، چوک رنگ محل، پانی والاتالاب، تحصیل بازار، اندرون بھاٹی گیٹ سے گزرتا ہوا نماز مغرب کے قریب کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔


اسلام ٹائمز۔ امام المتقین، شیر خدا حضرت علی المرتضیٰ علیہ السلام کا یوم شہادت نہایت عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ لاہور سمیت ملک بھر میں جلوس نکالے گئے اور سیمینارز، کانفرنسیں منعقد کی گئیں جبکہ مساجد، امام بارگاہوں سمیت مختلف مقامات پر امیر المومنین حضرت علیؑ کی شخصیت اور کردار کے حوالے سے خصوصی تقریبات اور مجالس کا اہتمام کیا گیا۔ جن میں داماد رسولؐ حضرت علیؑ کی سیرت مبارکہ اور فضائل بیان کئے گئے۔ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں اندرون شہر مبارک حویلی موچی دروازہ سے کربلا گامے شاہ تک مرکزی جلوس نکالا گیا۔ اس موقع پر انتظامیہ کی جانب سے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے۔ جلوس اپنے مقررہ مقامات سے گزرتا ہوا چوک نواب صاحب، مسجد وزیر خان، سنہری مسجد، رنگ محل، پانی والا تالاب، تحصیل بازار، اونچی مسجد، بھاٹی چوک سے ہوتا ہوا مغرب کے وقت کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) عثمان نے مرکزی جلوس کی خود مانیٹرنگ کی۔

علاوہ ازیں لاہور سمیت صوبہ بھر میں یوم شہادت علیؑ کے موقع پر نکلنے والے 184 جلوسوں اور 752 مجالس کے حوالے سے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور سکیورٹی کے لئے پنجاب پولیس کے 38 ہزار 3 سو 56 اہلکاروں، 5 ہزار 7 سو 47 پرائیویٹ رضاکاروں اور 887 امن کمیٹیوں کے اہلکاروں نے فرائض سرانجام دیئے۔ یوم شہادت علیؑ کے موقع پر کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لاہور کے 9، گوجرانوالہ کے 8، فیصل آباد کے 16، ملتان کے 46، بہاولپور کے 13، شیخوپورہ 2، راولپنڈی کے 11، سرگودھا کے 25، ساہیوال کے 8 اور ڈیرہ غازی خان کے 34 پوائنٹس کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ تمام جلوسوں اور مجالس کے روٹس کی سکیننگ اور ان کی حفاظت کیلئے تھری لیئر سکیورٹی سسٹم اپنایا گیا جس کے تحت جلوسوں اور مجالس میں شرکت کرنے کیلئے آنے والے ہر شخص کی تین مقامات پر تلاشی لی گئی۔

لاہور میں بھی جلوس کی سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جلوس اندرون شہر موچی گیٹ مبارک حویلی سے برآمد ہوا اور اپنے مقررہ راستوں محلہ شیعاں، نثار حویلی، لال کھوہ، لکڑمنڈی، چوہٹہ مفتی باقر، چوک پرانی کوتوالی، کشمیری بازار، ڈبی بازار، چوک رنگ محل، پانی والاتالاب، تحصیل بازار، اندرون بھاٹی گیٹ سے گزرتا ہوا نماز مغرب کے قریب کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر ٹریفک کی روانی کے لئے ٹریفک پلان مرتب کیا گیا تھا۔ مختلف ڈیوریشن پوائنٹ پر ٹریفک وارڈن ٹریفک کو متبادل روٹس پر چلاتے رہے۔ علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام بھی یوم شہادت حضرت علیؑ عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا اور مختلف شہروں میں اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ مفتی محمد حسیب قاری نے المرکز الاسلامی شادباغ لاہور میں حیدر کرارؑ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علیؑ کی ولادت کعبہ میں شہادت مسجد میں ہوئی۔ حضرت علیؑ کی شجاعت اور بہادری ضرب المثل بن چکی ہے۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات پر کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کو شاباش دی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ پولیس کے بہترین انتظامات کے باعث یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام خیر و عافیت سے گزرا۔ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان نے صوبہ بھر میں سکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جانفشانی سے فرائض سر انجام دئیے، تمام اداروں کو بہترین سکیورٹی انتظامات کرنے پرمبارکباد دیتا ہوں۔


خبر کا کوڈ: 472827

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/472827/لاہور-یوم-علی-کا-مرکزی-جلوس-روایتی-راستوں-سے-ہوتا-ہو-کربلا-گامے-شاہ-پہنچ-کر-اختتام-پذیر-گیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org