0
Sunday 12 Jul 2015 13:56

او جی ڈی سی ایل میں بیوروکریسی نے اپنے رشتہ داروں کو بھرتی کروایا، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی

او جی ڈی سی ایل میں بیوروکریسی نے اپنے رشتہ داروں کو بھرتی کروایا، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ او جی ڈی سی ایل اور دیگر مرکزی محکموں میں دانستہ طور پر بلوچستان کے ساتھ ناروا سلوک اور موجودہ دور میں او جی ڈی سی ایل میں بڑی تعداد میں بیوروکریسی اپنے من پسند قریبی رشتہ داروں کواس محکمہ میں بھرتی کروایا۔ بلوچستان کے عوام، باصلاحیت نوجوانوں کو مکمل طور پر نظرانداز کرنا اور صوبائی کوٹے کو بھی خاطر نہیں رکھا گیا۔ جو این ٹی ایس میں بلوچستان کی نوجوان اچھے نمبروں سے این ٹی ایس میں کامیابی حاصل کیا، مگر انہیں بھی نظر انداز کیا گیا۔ میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئی۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس محکمے میں بیوروکریسی کی بلوچستان کے عوام کے ساتھ متعصبانہ رویہ ہے۔ ان کا یہ عمل قابل مذمت اور اب تو بڑی تشویشناک حد تک ناانصافیاں برھتی جارہی ہے۔ اسی طرح دیگر مرکزی محکموں میں بھی بلوچستان کے کوٹے پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔ ہونا تو یہ چاہئے کہ بلوچستان کی احساس محرومیوں اور پسماندگی کو مدنظررکھ کر بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جاتا۔ حالانکہ مختلف محکموں میں این ٹی ایس کے حوالے سے جو ٹیسٹ لئے جارہے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد میں بلوچستان کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کا جوہر بھی دکھا رہے ہیں۔ کامیابی حاصل کرنے کے باوجود انہیں روزگار فراہم نہ کرنا باعث افسوس ہے۔ اسی طرح ایسوسیٹ پریس آف پاکستان میں بلوچی زبان کو دایمنی طور پر تشہیر کیا جائے۔ جس طرح عربی، سندھی، پشتون، اردو، پنجابی پیش کئے جاتے ہیں۔ بلوچی زبان کو نظرانداز کرنا کسی بھی صورت درست اقدام نہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ قوموں کی زبان ثقافت کو ترجیحی بنیادوں پراہمیت دیا جائے۔

ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں محکمہ کمیونیکیشن نے بلوچستان کے عوام کو موبائل اور ٹیلیفون کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ حالانکہ اس جدید دور میں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بلوچستان کے وسیع عریض سرزمین کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیونیکیشن کے حوالے سے بہت سے مسائل اب بھی تک حل کرلیا جاتا۔۔ پی ٹی سی ایل کے ارباب اختیار کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر ان علاقوں میں ٹاور لگائے۔ جن میں چاغی کے علاقہ برابچہ، نوشکی، عیسیٰ چہ، وڈھ شاہ نورانی، فارونہ، واشک، ناگ ان علاقوں میں فوری کمیونیکیشن کی سہولیات دی جائے۔ ان علاقوں میں جوپسماندہ ترین علاقے ہیں اورعوام اس جدید دورمیں کمیونیکیشن کی بنیادی سہولیات اور رابطوں سے بھی محروم ہے۔ جبکہ پی ٹی سی ایل کے ارباب اختیار یہ جواز پیش کرتے ہیں کہ ان علاقوں میں امن وامان کی مخدوش صورتحال ہے، جس میں کوئی حقیقت نہیں۔ جب سڑکوں اور دیگر ترقیاتی کام کئے جاتے ہیں تو ان کیلئے مشکلات نہیں۔ تو پی ٹی سی ایل کے ارباب اختیار کو ان پسماندہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پرکام شروع کرے۔ اگر ان مسائل کواولین ترجیح نہیں دی گئی تو ہم سینٹ میں اسی طرح بلوچستان کی بدحالی اورپسماندگی اور ترقی وخوشحالی کیلئے اسی طرح آواز بلند کرتے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 473264
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش