0
Sunday 19 Dec 2010 13:20

اتحاد کی بحالی کیلئے فضل الرحمان مجلس عمل توڑنے کا اعتراف کریں،منور حسن

اتحاد کی بحالی کیلئے فضل الرحمان مجلس عمل توڑنے کا اعتراف کریں،منور حسن
 حیدرآباد:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا اعلان امریکی غلامی کی تازہ دلیل ہے"گو امریکا گو"سے ہی ملک کا مستقبل محفوظ ہو سکتا ہے،دینی جماعتیں ناموس رسالت کے صرف ون پوائنٹ ایجنڈے پر متحد ہوئی ہیں،ڈرون حملوں مہنگائی،بیروزگاری اور امریکی غلامی کی جتنی ذمہ دار پی پی ہے اسکے اتحادی جے یو آئی،ایم کیو ایم اور اے این پی بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے زیر اہتمام تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل منصورہ سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سید منور حسن نے کہا کہ امریکی ڈکٹیشن پر فوج کا اپنی مرضی سے شمالی وزیرستان میں آپریشن کا اعلان خودمختاری سے دستبرداری ہے۔آپریشن سے خطے میں امریکا کے قدم مضبوط ہوں گے،ڈرون حملوں میں ہزاروں بے گناہ لوگ مارے گئے،پی پی کے ساتھ جے یو آئی،ایم کیو ایم اور اے این پی شریک جرم ہیں۔پی پی 5 سال پورے کرے،مگر اپنی ذمہ داریاں ادا کرے،مہنگائی،بیروزگاری ختم کرے اور ڈرون حملے روکے۔
سید منور حسن نے کہا کہ ایم ایم اے پر قوم نے اعتماد کیا،ایم ایم اے توڑ کر عوام کی خواہشات کا قتل کیا گیا،مولانا فضل الرحمان مجلس عمل توڑنے کا اعتراف کرلیں تو بحالی کا سوچا جا سکتا ہے،ایم ایم اے کے توڑنے کا اعتراف کیے بغیر بحالی ممکن نہیں۔مولانا کشمیر کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور 6 مہینے سے کشمیر جل رہا ہے،ایک بہترین کیس سامنے آیا تھا مگر  کشمیر کمیٹی نے مسئلہ کشمیر اجاگر نہ کر کے بہترین موقع ضائع کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سید منور حسن نے کہا کہ ذوالفقار مرزا اچھی دھواں دھار تقریر کر لیتے ہیں،زرداری کا اشارہ ایم کیو ایم کو ٹھنڈا کر دے گا،جے یو آئی اور ایم کیو ایم کی دھمکی سے تبدیلی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔قانون توہین رسالت پر انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے سر ہماری گردنوں پر قائم ہیں کوئی مائی کا لعل قانون توہین رسالت ختم نہیں کر سکتا،قانون توہین رسالت کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ اس قانون کو اقلیتوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے،حقیقت میں اس قانون کی زد میں سب سے زیادہ مسلم آئے ہیں،23 برس سے یہ قانون موجود ہے،ان 23برسوں میں کسی کو اس قانون کے تحت سزا نہیں ملی۔توہین رسالت قانون ختم کرنے کی سازشوں کے خلاف جمعہ 24دسمبر کو پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا،31 دسمبر کو ملک گیر شٹر ڈاﺅن ہڑتال ہو گی اور 9جنوری کو کراچی میں عظیم الشان جلسہ ہو گا۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حکومت میں رہنے کے لیے امریکی غلامی شرط ہے،حکمرانوں کو کرپشن پر ہلال پاکستان اور نشان حیدر ملنا چاہیے،75 ہزار قوم کی بیٹیاں بھوک غربت کی وجہ سے بدکاری پر مجبور ہیں،نمرود،فرعون،ابوجہل اور یزید باطل تھے،آج امریکا باطل اور طاغوت ہے۔جماعت اسلامی نے باطل کو للکارا ہے،سید منور حسن نے حسینیت کو زندہ کیا اور گو امریکا گو کا نعرہ لگا کر باطل کو للکارا ہے، قوم کو مسلک اور لسانیت کے بجائے اسلام پر متحد کرنا جماعت کا مشن ہے۔
امیر جماعت اسلامی سندھ اسداللہ بھٹو ایڈووکیٹ نے کہا کہ انگریزوں نے 1857ء کی جنگ آزادی کے بعد نظام تعلیم کو سیکولر،نظام عدل کو تبدیل،سود کو فروغ اور جہاد کے خلاف کام کیا۔انگریزوں نے دین وسیاست کو جدا کرنے کا نظریہ دیا،انگریز چلے گئے باقیات چھوڑ گئے،حدود آرڈیننس کا خاتمہ کر دیا اب قانون توہین رسالت کے درپے ہیں حالانکہ یورپ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حوالے سے قانون توہین رسالت موجود ہے،لیکن یورپ کو پاکستان میں قانون توہین رسالت برداشت نہیں۔
تربیتی اجتماع سے جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری راشد نسیم،امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد شیخ شوکت علی،ڈاکٹر مجیب اللہ منصوری اور ڈاکٹر فواد احمد نے بھی خطاب کیا۔

خبر کا کوڈ : 47335
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش