0
Monday 13 Jul 2015 23:19

گلگت بلتستان کے عوام کو ایک بار پھر آئینی پیکیج کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے، منظور پروانہ

گلگت بلتستان کے عوام کو ایک بار پھر آئینی پیکیج کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے، منظور پروانہ
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چیئرمین منظور پروانہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو ایک بار پھر آئینی پیکیج کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے، آئین میں پیکیج نہیں ہوتا ترمیم ہوتی ہے۔ عبوری آئینی صوبہ ایک خیالی سیٹ اپ ہے جس کا وجود دنیا کے کسی بھی ملک میں نہیں جبکہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں سے بھی کوئی صوبہ " عبوری آئینی صوبہ" نہیں ہے۔ گلگت بلتستان تنازعہ کشمیر کے ساتھ منسلک ایک متنازعہ خطہ ہے اس لئے گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کی ریاستی سیٹ اپ دیا جانا چاہیے۔ منظور پروانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام عبوری آئینی صوبہ کی مفہوم کو سمجھنے کی کوشش کریں یہ ایک عارضی سیٹ اپ ہے جس سے گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا بلکہ حکومت کو گلگت بلتستان کے وسائل کو لوٹنے کا لائسنس مل جائے گا اس سیٹ اپ کے بعد گلگت بلتستان کے وسائل تک حکومت کو رسائی مل جائے گی لیکن گلگت بلتستان کے عوام کو پاکستان کے آئین تک رسائی نہیں ملے گی۔ کسی بھی ملک کا صوبہ بننے کے لئے اس کے آئین کا حصہ بننا پڑتا ہے۔ گلگت بلتستان کو حکومت پاکستان اپنا آئینی حصہ نہیں بنا سکی ہے جس کی بنیادی وجہ ہی یہی ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ ہے۔

منظور پروانہ نے کہا کہ اگر حکومت پاکستان گلگت بلتستان کو اپنا حصہ بنانا چاہتی ہے تو اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر کو واپس لے یا حل کروا کر پہلے گلگت بلتستان کو تنازعہ کشمیر سے باہر لے آئیں اور اگر کشمیری قیادت گلگت بلتستان سے مخلص ہیں تو وہ معاہدہ کراچی کو ختم کرے۔ مسئلہ کشمیر کی موجودگی میں حکومت پاکستان کا گلگت بلتستان کے بارے میں آئینی اقدامات بے سود ہیں جبکہ معاہدہ کراچی کی موجودگی میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا گلگت بلتستان کے بارے میں بیاں متعصبانہ اور بے جامداخلت کے زمرے میں آتی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام خطے کی جدا گانہ حیثیت اور قومی تشخص کو مسخ کرنے والے اقدامات کو قبول کرنے سے گریز کرے تاکہ بار بار کی دھوکہ دہی سے بچ سکے۔
خبر کا کوڈ : 473590
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش