0
Tuesday 14 Jul 2015 03:00

مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ایم کیو ایم اور فوج کے درمیان تصادم کرانیکی پالسی اپنائی، فاروق ستار

مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ایم کیو ایم اور فوج کے درمیان تصادم کرانیکی پالسی اپنائی، فاروق ستار
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین افواجِ پاکستان کی ساکھ اور پاکستان کو بچانا چاہتے ہیں، چوہدری نثار علی خان اور خواجہ آصف افواجِ پاکستان اور الطاف حسین کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اراکین رابطہ کمیٹی اور حق پرست اراکین اسمبلی کے ہمراہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایم کو ایم کی رابطہ کمیٹی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر چوہدری نثار نے الطاف حسین، ایم کیو ایم اور مہاجروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن ماضی میں اس قسم کی اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے ایم کیو ایم اور الطاف حسین کو مہاجروں سے دور نہیں کیا جا سکا ہے، اور نہ ہی اس مرتبہ یہ سازش کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نے لال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد میں اتوار کی سہ پہر ہونے والے الطاف حسین کے خطاب کی پریس ریلیز کو ٹھیک طریقے سے نہیں پڑھا، الطاف حسین نے اپنے خطاب میں ایم کیو ایم کے کارکنان کے خلاف ہونے والے ظلم و ستم اور زیادتیوں کو روکنے کی اپیل کی تھی، جسے اشتعال انگیزی سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ایم کیو ایم اور فوج کو متصادم کرنے کی پالیسی اپنائی ہے، جبکہ پاکستان کی تاریخ شاہد ہے کہ مسلم لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اشتعال انگیزی اور مغلظات کہنے میں اول نمبر رکھتے ہیں، خواجہ آصف نے الطاف حسین کی تقریر پر غیر ضروری اور غیر اخلاقی تنقید کی، جس کی ایم کیو ایم سخت الفاظ میں مذمت اور تردید کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین ملک کے واحد سیاسی رہنما ہیں، جنہوں نے گزشتہ رمضان میں بڑا جلسہ کرکے پاک افواج کو سیلوٹ کروایا تھا، اور آج بھی ہم افواج پاکستان اور پاکستان کے ساتھ ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کے خلاف شروع کیا گیا تھا، لیکن آج یہ آپریشن متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر کیا جا رہا ہے، لہٰذا آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر اور وزیر اعظم نواز شریف سے اس ناانصافی کی شکایت کرنا الطاف حسین کا حق ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کراچی کی تمام سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں، لیکن اس سب صورتحال کے باوجود صرف ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپہ مارا گیا ہے، تو کیا اس ناانصافی اور دکھ کے اظہار کرنے کا بھی الطاف حسین کو حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن دہشت گردوں نے ہزاروں فوجی جوانوں اور معصوم و بے گناہ شہریوں کو قتل کیا، وہ آج بھی آزاد ہیں، لیکن آج کراچی میں سب سے زیادہ ایم کیو ایم کے گرفتار، پابند سلاسل اور سینکڑوں کارکنان کی حراست کا ابھی تک کسی ایجنسی کی جانب سے اعتراف نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے چالیس کارکنان کا ماورائے عدالت قتل، 200 کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور سینکڑوں کے لاپتہ ہونے کے باجود ہم نے پاکستان کی ریاست اور ریاستی اداروں سے وفاداری کا ثبوت دیا ہے، لیکن پھر بھی ہمارے اوپر جھوٹے الزامات لگائے جاتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں الطاف حسین کے خلاف ایف آر درج کرنے کا سلسلہ کالعدم جماعتوں کی جانب سے کیا جا رہا ہے، اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 473624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش