0
Wednesday 15 Jul 2015 18:38

نصف صدی سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود آج تک پاکستان میں قرآن کا نظام نافذ نہیں کر سکے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

نصف صدی سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود آج تک پاکستان میں قرآن کا نظام نافذ نہیں کر سکے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے صدرو ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے دوران اعتکاف جامع مسجد بلال متصل دربار عالیہ حضرت شاہ مفتی محمد محمود الوری رحمة اللہ علیہ میں جشن نزول قرآن و یوم پاکستان کے سلسلے میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا قیام شب قدر میں عمل میں آیا جو نزول قرآن کی رات ہے یہ رب کی طرف سے اشارہ تھا کہ اس ملک میں قرآن کا نظام نافذ کرنا ہے لیکن افسوس ہم نصف صدی سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود آج تک پاکستان میں قرآن کا نظام نافذ نہیں کر سکے۔ پاکستان اس وقت کرپشن، دپشت گردی اور لاقانونیت کی جس آگ میں جل رہا ہے یہ اسی کی سزا ہے کہ ہم نے اس میں آج تک قرآن کا نظام نافذ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی گزشتہ  35 سالوں سے عصبیت اور دھشت گردی کی آگ میں جھلس رہا ہے قومی ایکشن پلان کے نفاذ اور رینجر آپریشن کے نتیجہ میں قیام امن میں کچھ بہتری آئی ہے مگر امن کے دشمنوںکو کراچی کا امن پسند نہیں آ رہا لہذا اپنے سیاہ کرتوں کو چھپانے کیلئے رینجر اور سیکورٹی اداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی جاری ہے جس کا مقدر قوتوں کو فوری ایکشن لینا چاہئے۔ کراچی کو مسٔلہ کشمیر سے جوڑنے والے بھارت کی زبان بول کر الٹے اپنے روابط کی خود تصدیق کر رہے ہیں قوم ان سے سوال کرتی ہے کہ گزشتہ 35 سال اقتدار سے چمٹے رہنے کے باوجود وہ اہلیان کراچی کو بنیادی سہولتیں بھی فراہم کیوں نہیں کر سکے؟
خبر کا کوڈ : 474053
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش