اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ اگر کانگریس نے ایٹمی معاہدے کی منظوری نہ دی تو ایران کے ایٹمی پروگرام کو بھی محدود نہیں کیا جاسکے گا اور اس پر عائد پابندیاں بھی برقرار نہیں رہ سکیں گی۔ امریکی وزیر خارجہ نے سی بی ایس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی کانگریس نے ایران اور گروپ فائیو پلس ون کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی منظوری نہ دی تو ایران کے ایٹمی پروگرام کو بھی محدود نہیں کیا جاسکے گا، اس کے خلاف عائد پابندیاں بھی برقرار نہیں رہ سکیں گی اور ہمارے دوست اس کوشش میں ہمارا ساتھ نہیں دیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے مزید کہا کہ کانگریس کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی منظوری نہ ملنے کے بعد ہمیں ایسے لوگوں کی حیثیت سے دیکھا جائے گا، جنہوں نے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی سے روکنے کا موقع ضائع کر دیا، اس صورت میں ایران یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کر دے گا اور جنگ کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے جب یہ پوچھا گیا کہ اگر کانگریس میں ایٹمی معاہدے کو منطوری نہ دی گئی تو کیا اس سے ایٹمی معاہدہ کمزور ہوجائے گا تو انہوں نے کہا کہ نہیں، ایٹمی معاہدہ کمزور نہیں ہوگا۔ جان کیری کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کانگریس ہماری بات سنے، ہم کانگریس کے اراکین سے ملاقات کریں گے اور ان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔