0
Sunday 26 Jul 2015 00:13

افغان مذاکرات کا دوسرا دور 31 جولائی کو شروع ہوگا

افغان مذاکرات کا دوسرا دور 31 جولائی کو شروع ہوگا
اسلام ٹائمز۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آئندہ ہفتے شروع ہوگا جس کے دوران مفاہمتی عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔

توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ مذاکرات جمعے کو یعنی 31 جولائی کو شروع ہوں گے جس میں پاکستان، امریکا اور چین کے حکام بھی شرکت کریں گے۔

مذاکرات کے مقام کے حوالے سے متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں۔ ایک پاکستانی افسر نے ڈان کو بتایا کہ مذاکرات کے دوسرے دور کا انعقاد پاکستان میں ہوگا۔ تاہم افغان حکام کابل میں میڈیا کو بتارہے ہیں کہ چین ان مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس بار مذاکرات کے ایجنڈے پر جنگ بندی اور دیگر اعتماد سازی کے امور شامل ہوں گے۔ ایک حالیہ بیان میں صدر اشرف غنی نے طالبان نمائندوں سے درخواست کی کہ وہ آئندہ ملاقات میں اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کریں۔

مری میں طالبان وفد نے افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا اور اقوام متحدہ میں ان کے رہنماؤں کے خلاف پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے افغان جیلوں میں طالبان قیدیوں کے ساتھ بہتر سلوک کی بھی مانگ کی تھی۔

مذاکرات کا پہلا دور مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوا تھا جہاں دونوں اطراف نے اعتماد سازی کے اقدامات بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ مذاکرات کے دوران ہونے والی پیشرفت پر کو دیکھتے ہوئے طالبان سربراہ ملا عمر نے عید کے موقع پر اپنے پیغام میں ان مذاکرات کو جائز قرار دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 476008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش