0
Tuesday 28 Jul 2015 01:17

کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی سے واک آوٹ

کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف ایم کیو ایم کا قومی اسمبلی سے واک آوٹ
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف قومی اسمبلی کے اجلاس سے احتجاجی واک آؤٹ کیا جب کہ اس دوران ارکان نے ایم کیو ایم کو ہراساں کرنے اور گرفتاریاں بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں آئین و قانون کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں اور ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ کو ہراساں کیا جا رہا ہے جب کہ آپریشن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نہیں ہو رہا بلکہ اس میں ایم کیو ایم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے 150 کارکنان کو لاپتا کیا گیا جب کہ 40 کارکنان کو ماورائے عدالت قتل اور 200 افراد کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا گیا لیکن کراچی آپریشن کی نگرانی کے لیے مانٹیرنگ کمیٹی آج تک قائم نہیں ہوئی لہٰذا وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ نے اس کا نوٹس لیں۔ ایم کیو ایم کے اراکین نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور اسمبلی کے باہر احتجاج بھی کیا جب کہ اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ حکومت کی بے حسی اور غیر سیاسی رویئے کی مذمت کرتے ہیں، ایم کیو ایم کے خلاف ماورائے آئین اقدامات بند کیے جائیں اور ارکان کو ہراساں کرنا اور گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 476406
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش