0
Sunday 2 Aug 2015 23:01

الطاف حسین نے کراچی میں اقوام متحدہ یا نیٹو کی فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کردیا

الطاف حسین نے کراچی میں اقوام متحدہ یا نیٹو کی فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کردیا
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ دنیا میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں، گریٹر بلوچستان بنے گا، گریٹر پختونستان بھی بنے گا اور گریٹر پنجاب بھی ہوگا جس کا ہیڈکوارٹر کراچی ہوگا اسی لئے اسٹیبلشمنٹ کے متعصب لوگوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اپنے حقوق کی بات کرنے والے کراچی کے مہاجر نوجوانوں کو مارو اور جو باقی بچیں ان سے غلامی کراؤ۔ انہوں نے ایم کیو ایم امریکہ کے کارکنوں سے کہا کہ آپ اقوام متحدہ جائیں اور نیٹو کے ہیڈکوارٹر جائیں، وہاں جاکر انہیں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے آگاہ کریں اور ان سے کہیں کہ وہ کراچی میں اقوام متحدہ یا نیٹو کی فوج بھیجیں تاکہ وہ وہاں معلوم کریں کہ کس نے قتل عام کیا اور کون کون اس کا ذمہ دار تھا۔ جب پاکستان سمیت دنیا بھر میں کارکنان گرین سگنل دیں گے تو ہم پھر باقاعدہ مطالبہ کریں گے کہ مہاجروں کے لئے الگ صوبہ بنایا جائے اور ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں سچی اور کھری باتیں کرتا ہوں تو مجھ پر غداری کے مقدمات بنائے جاتے ہیں مگر مجھے ان مقدمات کی کوئی پروا نہیں۔ مجھے ایک بار نہیں بلکہ سو بار پھانسی ہو اور اللہ مجھے سو بار نئی زندگی دے تب بھی میں حق اور سچ کی بات کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکہ کے شہر ڈیلاس میں ایم کیو ایم امریکہ کے تین روزہ سالانہ کنونشن کے موقع پر منعقدہ ایک بڑے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی انتہاء پسندی کو فروغ دیا جارہا ہے، پہلے القاعدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ اور دیگر جہادی تنظیمیں پوری دنیا میں بنتی رہیں لیکن اب داعش تمام تنظیموں کو ٹیک اوور کررہی ہے اور پوری دنیا میں اپنی مرضی کا مسلک نافذ کرنا چاہتی ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ دنیا میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں، گریٹر بلوچستان بنے گا، گریٹر پختونستان بھی بنے گا اور گریٹر پنجاب بھی ہوگا جس کا ہیڈکوارٹر کراچی ہوگا اسی لئے اسٹیبلشمنٹ کے متعصب لوگوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اپنے حقوق کی بات کرنے والے کراچی کے مہاجر نوجوانوں کو مارو، جو باقی بچیں ان سے غلامی کراؤ۔ انہوں نے ایم کیو ایم امریکہ کے کارکنوں سے کہا کہ آپ اقوام متحدہ جائیں اور نیٹو کے ہیڈکوارٹر جائیں، وہاں جاکر انہیں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے آگاہ کریں اور ان سے کہیں کہ وہ کراچی میں اقوام متحدہ یا نیٹو کی فوج بھیجیں تاکہ وہ وہاں معلوم کریں کہ کس نے قتل عام کیا اور کون کون اس کا ذمہ دار تھا۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہم جو جدوجہد کررہے ہیں وہ کرتے رہیں گے لیکن جب پاکستان سمیت دنیا بھر میں کارکنان گرین سگنل دیں گے تو ہم پھر باقاعدہ مطالبہ کریں گے کہ مہاجروں کے لئے الگ صوبہ بنایا جائے اور ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔

الطاف حسین نے وال اسٹریٹ جرنل کی گزشتہ روز شائع ہونے والی کراچی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ بھی پڑھ کر سنائی جس میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ کراچی میں اورنگی ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں کالعدم تنظیمیں کس طرح آزادی کے ساتھ کام کررہی ہیں جبکہ ایم کیو ایم جیسی لبرل سیاسی جماعت کے کارکنوں پر قدغن اور پابندیاں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ان کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کو پولیس کا تحفظ بھی حاصل ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ اس رپورٹ سے صاف ظاہر ہے کہ کراچی میں لشکر جھنگوی اور دیگر کالعدم تنظیموں پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں بلکہ وہ آزادنہ طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عیدالفطر پر اورنگی ٹاؤن اور کراچی کے دیگر علاقوں میں کالعدم تنظیموں نے باقاعدہ اسٹال لگاکر فطرہ اور صدقات جمع کئے جبکہ ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے کو باقاعدہ اعلان کرکے زکوٰۃ فطرے کے عطیات جمع کرنے پر پابندی لگا دی گئی اور اگر کہیں کارکنوں نے عطیات جمع کرنے کی کوشش کی تو انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایسی تنظیموں پر بھی کوئی قدغن نہیں ہے جو کھلے عام اہل تشیع کمیونٹی اور دیگر اقلیتی فرقوں کو کافر قرار دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح بھی خوجہ اثنائے عشری شیعہ تھے، اگر شیعہ کافر ہیں تو پورا پاکستان کافر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اہل تشیع حضرات کو کافر قرار دیکر ان کا قتل کرتے ہیں، اسماعیلیوں کو مارتے ہیں ان کو کیوں نہیں پکڑا جاتا؟ القاعدہ کا ہر لیڈر جماعت اسلامی کے گھروں سے پکڑا گیا لیکن ان کو نہیں پکڑا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 477587
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش