0
Monday 3 Aug 2015 22:33

حکومت کا تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کرنے کا اعلان

حکومت کا تحریک انصاف کو ڈی سیٹ کرنے کی تحاریک کی مخالفت کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے پی ٹی آئی ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے ایم کیو ایم اور جے یو آئی کی تحاریک پر اپنی پالیسی واضح کردی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر منگل کو پی ٹی آئی ارکان کے خلاف تحاریک پیش کی گئیں تو حکومت ان کی مخالفت کریگی۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک واپس لینے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کہ لیکن ایم کیو ایم نے ایسی کو یقین دہانی نہیں کرائی۔ اسحاق ڈار نے ساتھ ہی تحریک انصاف کو بھی تلقین کی کہ وہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں اپنے تمام الزامات واپس لے۔ نون لیگ کے بعد پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور فاٹا کے ارکان نے بھی حکومتی فیصلے کی تائید کی۔

تحریک انصاف کے رکن عارف علوی نے نون لیگ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنے وعدے کی پاسداری کی۔ اس دوران اسپیکر اور شیخ رشید کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا، نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ شکر ہے کہ میں نے استعفیٰ نہیں دیا ورنہ آپ دو منٹ میں منظور کرلیتے، اس پر اسپیکر نے کہا کہ شیخ صاحب دو منٹ تو بڑی ہے ایک سیکنڈ بھی نہ لگاتا، اسپیکر ایاز صادق نے شیخ رشید پر واضح کیا کہ جو سلوک انہوں نے تحریک انصاف کے ارکان کیساتھ روا رکھا وہی سلوک وہ ان سے کرتے۔ الطاف حسین کے بیان پر ن لیگ کے رکن میجر ریٹائرڈ طاہر اقبال کا کہنا تھا کہ سربراہ ایم کیو ایم کا نیٹو، اقوام متحدہ اور بھارت کو مدد کیلئے بلانا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین بیان دیتے ہیں اور پارٹی وضاحتیں کرتی ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 477773
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش