0
Thursday 6 Aug 2015 12:18

ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف انجمن تاجران بلوچستان کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال

ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف انجمن تاجران بلوچستان کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال
اسلام ٹائمز۔ بینکوں سے لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی کال پر کوئٹہ، پشین، زیارت، قلعہ سیف اللہ، ژوب، لورالائی، ہرنائی، سبی، مستونگ، قلات، خضدار، چاغی، پنجگور، نصیرآباد، جعفرآباد اور صوبے کے دیگر شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں جناح روڈ، پرنس روڈ، لیاقت بازار، عبدالستار روڈ ،قندھاری بازار، صرافہ بازار، سورج گنج بازار، ہزار گنجی، سرکی روڈ، پرانا بس اڈہ سمیت بیشتر علاقوں میں دکانیں، مارکیٹیں، کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے۔ جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے مطالبات کے حق میں ہرنائی، لورالائی، دکی اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ کوئٹہ میں مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کوئٹہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کا کہنا تھا کہ تاجر طبقہ معاشی بدحالی کا شکار ہے۔ ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان سمیت امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔ بلوچستان میں صنعتیں اور نہ ہی کارخانے قائم ہیں ایسے حالات میں اضافی ٹیکس تاجروں کے معاشی قتل کا باعث بن رہے ہیں۔ بینکوں سے لین دین پر صفر اعشاریہ تین فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس تاجروں سے مشاورت کے بغیر نفاذ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پسماندہ صوبہ ہے۔ یہاں کے تاجروں کو ٹیکس سے خصوصی استثنیٰ ملنی چاہیئے۔ تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر بینکوں سے لین دین پر عائد ٹیکس واپس نہیں لئے گئے تو ملک گیر سطح پر تین روزہ شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔ پورے ملک کی طرح آج اوستہ محمد کے تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی۔
خبر کا کوڈ : 478189
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش