0
Thursday 6 Aug 2015 22:10

تین برس میں 22 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو ملازمت کیلئے بیرون ملک بھیجا گیا، سینیٹ میں جواب

تین برس میں 22 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو ملازمت کیلئے بیرون ملک بھیجا گیا، سینیٹ میں جواب
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ تین برس میں 22 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو ملازمت کیلئے بیرون ملک بھیجا گیا۔ ایوان بالا نے قومی اداروں کی نجکاری کا معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ چیئرمین رضا ربانی کا کہنا ہے کہ سینیٹ کے اختیارات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق، چیئرمین رضا ربانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں وزارت برائے اووسیز پاکستانی کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ تین برسوں میں 22 لاکھ 32 ہزار 4 سو 29 افراد کو بیرون ملک ملازمت کیلئے بھیجا گیا۔ ملک میں اوورسیز ایمپلائنٹ پروموٹرز کی تعداد ایک ہزار نو سو چھپن ہے۔ گذشتہ تین سالوں میں تیرہ پروموٹرز کے لائسنس منسوخ کئے گئے۔ بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے معاملے پر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ لیسکو، فیسکو اور آئیسکو منافع بخش ادارے ہیں۔ اگر کوئی مسئلہ ہے تو حل کیا جائے، نجکاری مسئلے کا حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، یہ ذمہ داری نجی شعبے کو نہ سونپی جائے۔

ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ نجکاری کے بعد کے الیکٹرک وفاقی وزارت کو مانتی ہی نہیں۔ پارلیمنٹ بلائے تو کے الیکٹرک والے نہیں آتے۔ سینیٹر بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے ریاست کا کردار ختم ہو جائے گا۔ محسن عزیز کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے کی نجکاری کرنے سے پہلے پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے۔ پی پی پی سعید غنی، عاجز دھامرا اور سحر کامران کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کی نجکاری غلط فیصلہ ہوگا جس کے ایوان کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ اداروں کی نجکاری شفاف پالیسی کے تحت کی جائے گی۔ چیئرمین سینیٹ نے منافع بخش اداروں کی نجکاری کی پبلک پیٹیشن بحث کے بعد معاملہ نجکاری کی قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ ایوان کا اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے دوبارہ ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 478342
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش