0
Monday 10 Aug 2015 11:32

آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، میر سرفراز بگٹی

آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، میر سرفراز بگٹی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیرداخلہ و قبائلی امور بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ضرب عضب کی کامیابی اور دہشت گردی کے خلاف مطلوبہ اہداف کے حصول سے بلوچستان سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے۔ وزیرستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی آماجگاہوں کی تباہی کے بعد برصغیر میں القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے نیٹ ورک توڑ دیئے گئے ہیں۔ ضرب عضب کے باعث پاک افغان سرحد سمیت صوبے کے قبائلی علاقوں سے دہشت گردوں کے تمام نیٹ ورکس کا صفایا کردیا گیا ہے۔ ملکی ترقی قومی سلامتی سے ہی وابستہ ہے۔ اس بنیادی نقطے کے تناظر میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت یکجا ہے۔ ضرب عضب، نیشنل ایکشن پلان اور قومی سلامتی سے متعلق باہمی اتفاق رائے سے ہونے والے تمام فیصلوں کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ وزیرستان میں دہشت گردوں کی کمین گاہوں کی تباہی کے بعد دہشت گرد پاک افغان سرحد پر ٹھکانے قائم کرکے کوئٹہ اور افغانستان لاجسٹک اور سفری سہولیات کی رسائی کیلئے سرگرم تھے تاکہ پاک افغان سرحد پر القاعدہ کے تربیتی مراکز کو موثر بناکر جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں دہشت گردی کی نئی لہر شروع کرکے پاکستان میں بے چینی، عدم استحکام اور افراتفری کی صورتحال پیدا کرکے مذموم مقاصد حاصل کئے جاسکیں تاہم انٹر سروسز انٹیلی جنس نے قبل ازوقت دہشتگردوں کی آماجگاہ کا سراغ لگالیا اور بلوچستان کے علاقے چاغی میں کامیابی کارروائی کرکے ملک دشمن عناصر کی منظم منصوبہ بندی کو ناکام بنادیا۔

پاک چائنہ اقتصادی راہداری جیسے عظیم منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے عالمی طاقتیں دہشت گردوں کو سپورٹ کرکے پاکستان کے روشن اقتصادی مستقبل کی راہ میں روڑے اٹکانے کیلئے "بھاری فنانسنگ" کر رہی ہیں تاہم پاکستان کی سلامتی پر مامور ادارے ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نیک نیتی سے ملکی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کیلئے اجتماعی قومی مفادات کو اہمیت دے رہے ہیں۔ پرامن بلوچستان پیکج صوبے میں امن کیلئے اٹھائے جانے والے ان اقدامات میں معاون ثابت ہوگا۔ جس کے سبب صوبے میں تخریب کاری، ٹارگٹ کلنگ اور جرائم کی صورتحال میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اب دہشت گردوں کو یہ بھول جانا چاہیئے کہ بلوچستان ان کیلئے محفوظ جگہ ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے۔ انجانے میں بھٹکے لوگ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں، اسی میں انکی بہتری ہے۔ قومی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے اور ریاست کے خلاف کھڑا ہونے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 478920
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش