0
Monday 10 Aug 2015 15:25

کارکن ہلاکت پر ایم کیو ایم کا سندھ اسمبلی میں شدید احتجاج اور نعرے بازی

کارکن ہلاکت پر ایم کیو ایم کا سندھ اسمبلی میں شدید احتجاج اور نعرے بازی
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی نے اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین کی جانب سے کارکن کی ہلاکت پر شدید احتجاج اور نعرے بازی کی گئی، جبکہ ایوان مچھلی بازار بنا رہا۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرِ صدارت اجلاس شروع ہوا، تو ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کارکن ہاشم کی ہلاکت پر ایوان میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے اپنے کارکن کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، جس پر صوبائی وزیر پارلیمانی امور سکندرو مندرو نے کہا کہ ایوان کسی کی خواہش کے بجائے قانون کے تحت چلایا جائے گا، اور حکومت پارلیمان کو ہائی جیک ہونے نہیں دے گی، جس پر خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ حکومت حقائق نہیں چاہتی، یہ بے حسی ہے۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن لیڈر کو مزید بولنے کی اجازت نہ دی، تو ایم کیو ایم اراکین نے ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی، جبکہ اسپیکر کے ڈائس کے گھیراؤ کی کوشش بھی کی، جس پر پیپلز پارٹی کے اراکین نے انہیں روک لیا۔ معاملہ تلخی کی جانب بڑھا تو اسپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس 10 منٹ کے لئے ملوی کر دیا۔

وقفے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نثار کھوڑو نے کہا کہ احتجاج کے دوران ایم کیو ایم ارکان نے اپنا مؤقف پیش کر دیا، لیکن جو رویہ اپنایا گیا، وہ مناسب نہیں، قائد ایوان کی نشست کے سامنے احتجاج اور رویئے کی مذمت کرتے ہیں، یہ کون سا طریقہ ہے کہ کوئی قائد ایوان کی نشست کے سامنے احتجاج کرے، ایوان میں کوئی بھی رکن اسپیکر کو مخاطب کر سکتا ہے، اسمبلی میں جو ہوا، ساری دنیا نے دیکھا، پارلیمانی روایات کیا ہیں، سب کو پتا ہے، حکومت ایوان میں ہاشم کے واقعے سے متعلق اپنی وضاحت پیش کرے گی۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کارکن ہاشم کے واقعے پر ہمارے رکن کو 2 منٹ دے دئے جاتے، تو کچھ نہ ہوتا، ایوان سب کیلئے برابر ہے، ایوان میں جو کچھ ہوا قابل مذمت ہے، ایوان کے مچھلی بازار بننے پر افسوس ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 479013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش