0
Thursday 20 Aug 2015 18:07

دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں، ایم کیو ایم استعفے واپس لے، وزیراعظم نواز شریف

دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں، ایم کیو ایم استعفے واپس لے، وزیراعظم نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفوں پر کوئی راضی نہیں تھا، اسی لئے ہم نے انہیں کہا ہے کہ وہ استعفے واپس لیں اور ہمارے ساتھ اسمبلی میں بیٹھیں۔ کراچی میں پارسی برادری سے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف کہا کہ ذات پات اور مذہب سب پیچھے ہیں، ہمارے لئے یہ ملک اور اس کا مفاد اولیت رکھنا چاہئے، قومی مسائل پر سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، دہشتگردی کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، دہشت گردوں کو شکست دیں گے، فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے تمام جماعتوں نے ساتھ دیا، تحریک انصاف نے ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کہا، اگر وہ ان کے خلاف کچھ نہ ہی کہیں، تو یہ بہتر ہوگا، انہوں نے کس کس طرح ہمیں ٹارگٹ نہیں کیا، ان کے استعفوں پر بھی ہم راضی نہیں تھے، اور ایم کیو ایم نے جب استعفے دیئے، تو بھی کوئی ان استعفوں پر راضی نہیں تھا، ہم نے ایم کیو ایم کو کہا ہے کہ وہ استعفے واپس لیں، اور ہمارے ساتھ اسمبلی میں بیٹھیں۔

اس سے قبل کراچی میں امن و امان سے متعلق اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گرد ہر محاذ پر پسپا ہو رہے ہیں، کراچی آپریشن کو تقریباً 2 سال ہونے کو ہیں، اور اسے ہر صورت میں کامیاب بنانا چاہتے ہیں، کراچی کو ہر صورت ٹھیک کرنا ہے، یہ آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں، ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی رضا مندی کے ساتھ ہی اسے شروع کیا گیا تھا، سیاسی جماعتوں میں طے ہوا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی، ہم اپنے اس عزم پر قائم ہیں، شہر میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کا تقریباً خاتمہ ہو چکا ہے، کراچی میں امن و امان کی بہتر صورت حال پر پولیس، رینجرز اور سیاسی جماعتوں کو شاباش ملنی چاہیے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے لئے ہر قسم کی مدد کرنے کو تیار ہیں، شہر کو اسلحے سے پاک کرنے پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، عسکری ونگ سے متعلق سپریم کورٹ کی رہنمائی موجود ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے عسکری ونگ کا خاتمہ کیا جائے، سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث ملزمان کو ہر حال میں بے نقاب کریں گے، شجاع خانزادہ پر حملے میں ملزموں تک پہنچ گئے ہیں، رشید گوڈیل پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، ان پر حملہ کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

اس سے قبل اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیراعظم کے سامنے شکایات کا انبار لگا دیا، انہوں نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے نے سندھ حکومت کو ٹارگٹ کر رکھا ہے، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے اجلاس کو بتایا کہ رواں برس امن و امان کی بہتر صورتحال کی وجہ سے رواں برس عید الفطر پر 70 ارب، جبکہ یوم آزادی کے موقع پر 5 ارب روپے کی خریداری ہوئی، کسی عسکری ونگ کو پیسے اکھٹے نہیں کرنے دیں گے، اس سال کسی کو قربانی کی کھالوں پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے، خراب استغاثہ کی وجہ سے ہر 4 میں سے ایک مجرم ضمانت پر رہا ہو جاتا ہے۔ اجلاس کے دوران حساس اداروں نے سفارش کی کہ پولیس کی بہتر تربیت اور جدید اسلحہ فراہم کیا جائے، جبکہ چیف سیکرٹری نے اجلاس کو بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلنے والے ہر کیسز پر نظر رکھی ہوئی ہے، مقدمات میں انویسٹی گیشن کے لئے خصوصی فنڈز مختص کئے ہیں، کرمنل جسٹس سسٹم بہتر کر رہے ہیں، اور اس کے لئے کمیٹی بھی بنائی ہے۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ وکیل استغاثہ کی ایک لاکھ روپے تنخواہ کافی نہیں، بڑے کیسز میں اگر 10 لاکھ روپے فیس بھی دی جائے، تو سودا مہنگا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 481038
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش