اسلام ٹائمز۔ جنرل منیجر نیشنل ہائی وے اتھارٹی گلگت بلتستان نے قراقرم ہائی وے کے متا ثرین کے ڈھائی ارب کی رقم رکوا دیا، شاہراہ قراقرم کے متاثرین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق کے کے ایچ کے متاثرین کی رقم جس کو وزیراعلٰی گلگت بلتستان نے بھی ریلیز کرنے کی یقین دہانی کی تھی اور وفاق سے سفارش بھی کی تھی لیکن جنرل منیجر نے اپنے ہیڈ کوارٹر کو لیٹر جاری کر دیا ہے کہ متا ثرین کی اراضی ہمیں نہیں چاہیے جبکہ کے کے ایچ میں ہنزہ کے عوام کی اراضی کو استعمال میں لایا جا چکا ہے۔ اس اراضی میں سب سے ذیادہ متاثرہ علاقے گوجال اور چلاس ہیں جن کو تا حال ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا گیا ہے۔ متاثرین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر انہیں معاوضے ادا نہ کیے گئے تو احتجاجات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔