0
Wednesday 26 Aug 2015 01:59

حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور موخر ہوگیا

حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور موخر ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم کو استعفوں کی واپسی کے لئے رضامند کرنا حکومت کے لئے امتحان بن گیا ہے۔ ایم کیو ایم اور حکومت کے درمیان کراچی آپریشن سے متعلق شکایت ازالہ کمیٹی کے قیام کا معاملہ طے نہ ہو سکا۔ متحدہ رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بعد ہی حکومت کو حتمی جواب دے گی۔ ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر حکومتی ٹیم اور متحدہ کے وفد کے درمیان مذاکرات کا دور پنجاب ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ حکومتی ٹیم کی سربراہی وزیرخزانہ اسحاق ڈار جبکہ متحدہ کے وفد کی سربراہی فاروق ستار نے کی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کی تحفظات دور کرنے کے لئے شکایت ازالہ کمیٹی کے قیام اور خدوخال پر بات چیت کی گئی۔ ایم کیو ایم وفد نے مجوزہ کمیٹی میں ریٹائررڈ ججز سمیت غیرجانبدار ٹیکنوکریٹ شامل کرنے پر زور دیا۔ حکومتی ٹیم میں شامل قانونی ماہرین بیرسٹر اشتر اوصاف اور بیرسٹر ظفراللہ نے شکایت ازالہ کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے قانونی پہلووں پر بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ کمیٹی کے قیام کی صورت میں سندھ حکومت اور کراچی آپریشن میں شامل سکیورٹی اداروں کے متوقع رد عمل پر بھی غور کیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم رہنمائوں نے مذاکرات کو مثبت قرار دیا تاہم منگل کی شام ہونے والا دوسرا مذاکراتی دور موخر کر دیا گیا۔ حکومتی ذرائع کےمطابق متحدہ پر واضح کر دیا گیا ہے کہ حکومت کمیٹی کی تشکیل کے معاملے پر کس حد تک آگے جا سکتی ہے۔ کمییٹی کی تشکیل کا معاملہ وزیراعظم کے دورہ قازقستان سے وطن واپسی پر ہی طےہو سکتا ہے۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق حکومتی پیشکش پر رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے ہی جواب دیا جائےگا۔
خبر کا کوڈ : 482019
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش