QR CodeQR Code

ترکی، دہشتگردی کے الزام میں دو برطانوی صحافی اور انکا مترجم گرفتار

1 Sep 2015 09:14

اسلام ٹائمز: ذرائع کے مطابق دونوں صحافیوں جیک ہنراہان اور فلپ پنڈلیبری اور انکے ایک مترجم پر ترکی کی ایک عدالت نے ’دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے‘ کا الزام عائد کیا ہے۔ ان تینوں افراد کو جمعرات کو پولیس نے ترکی کے جنوب مشرقی شہر دیار باقر سے حراست میں لیا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ ترکی میں دو برطانوی صحافیوں اور ان کے ایک مترجم کو غیرقانونی مسلح گروپ کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔  وائس نیوز کے مطابق دونوں صحافیوں جیک ہنراہان اور فلپ پنڈلیبری اور انکے ایک مترجم پر ترکی کی ایک عدالت نے ’دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے‘ کا الزام عائد کیا ہے۔  ان تینوں افراد کو جمعرات کو پولیس نے ترکی کے جنوب مشرقی شہر دیار باقر سے حراست میں لیا تھا۔
 
برطانوی شعبہ نیوز کے سربراہ کیون سٹکلف نے ان الزامات کو بے بنیاد اور غلط قرار دیا ہے۔  وائس نیوز کے مطابق یہ تینوں افراد علاقے میں پولیس اور کرد جنگجوؤں کے درمیان تصادم کی فلم بندی کر رہے تھے۔
 
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں اس علاقے میں سکیورٹی فورسز اور کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے کارکنوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوتے رہے ہیں۔
 
صحافیوں کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان تینوں افراد کو ان کے ہوٹل سے حراست میں لیا گیا تھا اور ابتدائی طور پر ان پر ایک فوجی اڈے کی بغیر اجازت فلم بندی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔  وکیل کا کہنا تھا کہ ان کا کیمرہ اور کمپیوٹر بھی تحویل میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران ان افراد سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پی کے کے یا شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے رکن ہیں۔ تو انھوں نے ان الزامات کی تردید کی۔
 
کیون سٹکلف نے بتایا ہے کہ ’آج ترک حکومت نے دھمکانے اور کوریج کو سینسر کرنے کی کوشش میں وائس نیوز کے تین صحافیوں کے خلاف ’دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے کے بے بنیاد اور غلط الزامات لگائے ہیں۔  ان کا مزید کہنا تھا: وائس نیوز شدید ترین انداز میں ہمارے رپورٹروں کو خاموش کرنے کی ترک حکومت کی کوشش کی مذمت کرتی ہے جو خطے سے اہم کوریج فراہم کر رہے تھے۔


خبر کا کوڈ: 483255

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/483255/ترکی-دہشتگردی-کے-الزام-میں-دو-برطانوی-صحافی-اور-انکا-مترجم-گرفتار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org