0
Friday 4 Sep 2015 09:38

انڈونیشی نوجوانوں نے جہاد کشمیر میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا

انڈونیشی نوجوانوں نے جہاد کشمیر میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا
اسلام ٹائمز۔ کشمیر میں بھارتی پالیسی کے خلاف گذشتہ روز جکارتہ میں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے ایک ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا اور بھارت کو کچل دو کے نعرے لگائے۔ یہ مظاہرہ کوئی ایک گھنٹے تک جاری رہا، مظاہرین ہاتھوں میں میگا فون لیے ہوئے تھے اور بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ اے ایف پی کی اطلاع کے مطابق اس مظاہرے میں پندرہ سو انڈونیشی مسلمانوں نے حصہ لیا، ان میں زیادہ تر نوجوان اور طلباء تھے۔ مظاہرے کی اطلاع ہوتے ہی مسلح پولیس نے سفارتخانے کی عمارت کو اپنی حفاظت میں لے لیا۔ مظاہرین نے ‘‘ کشمیری زندہ باد ’’ اور بھارتی سامراج مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ بعد میں ان مظاہرین نے سفارتخانے کے فرسٹ سیکرٹری مسٹر راجن کو ایک یادداشت پیش کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت پر سخت احتجاج کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیں مقبوضہ کشمیر میں بھی اب بھی مسجدیں جلا رہی ہیں۔ اس طرح بھارت انڈونیشن مسلمانوں کا نمبر ایک دشمن بن جائے گا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا کے پچاس لاکھ مسلم جوان کشمیر بھیجنے کے لیے تیار ہیں جو کشمیری عوام کی دلیرانہ جدوجہد آزادی میں مدد کر سکیں۔ پریس سیکرٹری نے وعدہ کیا کہ وہ یہ یادداشت اپنی حکومت تک پہنچا دیں گے لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انڈونیشی عوام کو مسئلہ کشمیر کے متعلق تصویر کا صرف ایک رخ معلوم ہے۔
خبر کا کوڈ : 483894
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش