اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے 5 سال کے بعد بارودی مواد اور اسلحے کی نشاندہی کے لیے آخر کار کروڑوں روپے ماليت کے جدید غیرملکی اسکینرز پشاور پولیس کے حوالے کر ہی دیئے۔ خیبر پختونخوا حکومت ان اسکینرز کا مطالبہ 2010 سے کر رہی تھی جب صوبے میں دہشتگردی عروج پر تھی۔ پشاور پولیس کو اسکینرز ایسے وقت میں دیے گئے ہیں جب دہشتگردی کی شرح میں 70 فیصد کمی آ چکی ہے۔ آئی جی ناصر درانی کہتے ہیں ان اسکینرز کی مدد سے بڑی اور مال بردار گاڑیوں کی تلاشی آسان ہو جائے گی۔ جدید اسکینرز جلد ہی شہر کے داخلی راستوں پر کام شروع کر دیں گے اور تاخیر سے ہی سہی لیکن انہیں دہشتگردی کے خلاف موثر ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔