0
Wednesday 9 Sep 2015 13:22

اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کی 34ویں ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ اسلام آباد جاری

اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کی 34ویں ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ اسلام آباد جاری
اسلام ٹائمز۔ او آئی سی کے ممبران ممالک کی پارلیمینٹری یونین (PUIC) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان قومی اسمبلی آف پاکستان کی دعوت پر اسلام آباد میں پیر اور منگل کو منعقد کیے گئے ایگزیکٹو کمیٹی کی 34ویں اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں لبنان، افغانستان، ایران اور عراق سمیت دیگر اسلامی ممالک کے پارلیمنٹریرنز نے شرکت کی۔ لبنان کی اسمبلی سے حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے ممبر پارلیمنٹ نوار ساحلی نے شرکت کی۔ دو روز تک اسلام آباد میں جاری رہنے والے ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اسلام آباد اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم اللہ تعالٰی کی حاکمیت کو تسلیم کرتے ہیں، جس میں مشاورت اور اسلامی اخوت و بھائی چارہ کی تاکید کی گئی ہے، جو PUIC کی بنیاد کا سبب ہے، ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے اسلامی اقدار کے تحفظ اور مشترکہ سیاسی، معاشی اور سماجی مفادات کے حصول کے لئے ممبران پارلیمان کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ رکن ممالک نے دہشت گردی اور پرتشدد، انتہا پسندی کے خلاف مربوط حکمت عملی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ اور ذمہ داری کو نبھانے کا عزم کیا اور دہشت گردی کی ہر قسم اور طریقہ کار کی مذمت کی گئی۔

او آئی سی کے ممبران ممالک کی پارلیمینٹری یونین (PUIC) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان نے فلسطینی عوام کے اپنے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروانے کے لئے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہر ممکن ذرائع کے استعمال سے مقابلہ کرنے کے عزم و استقلال اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور القدس الشریف بحیثیت دارالحکومت کے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد کی حمایت کی۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی حمایت کو جاری رکھیں گے اور عالمی امن اور سلامتی کی جدوجہد میں 65 ہزار پاکستانیوں کی جانی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کا مطالبہ کرتے ہیں، کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے پاکستان کے اصولی موقف کی تائید کرتے ہیں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، عراقی عوام کی جانب سے دہشت گردی اور عراق کے تمام علاقوں کو دہشت گردوں کے تسلط سے آزاد کرانے کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کی بنیادی وجوہات جو احساس محرومی، مایوسی اور پرتشدد کارروائیوں کو ہوا دیتی ہیں، سے نمٹنے کی یاد دہانی کراتے ہیں۔

اسلام آباد اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کے اطراف بلااشتعال فائرنگ اور ایل او سی کے اطراف خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت کثیر تعداد میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت اور ظلم و ستم پر مبنی روا رکھے جانے والے سلوک اور شام کے علاقے گولان اور لبنانی علاقوں پر اسرائیلی قبضہ کی مذمت کرتے ہیں۔ غیر مسلم ریاستوں میں مقیم مسلم اقلیتوں کے بنیادی حقوق اور آزادی اور اُن کے مذہبی، سیاسی، شہری، معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کو یقینی بنانے کی حمایت کرتے ہیں، او آئی سی کے مسلم امہ کے مسائل بشمول اسلام فوبیہ، مذہب کی تضحیک اور بالخصوص غیر مسلم ممالک میں مسلمانوں سے رواں رکھے جانے والے سلوک کے حل اور ان کے مفادات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہیں۔ اعلامیہ اسلام آباد میں مزید کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی اور موسمی تغیرات کے سنگین مضمرات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور ماحولیاتی استحکام کے حصول کے لئے اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے PUIC ممبران ممالک کی توجہ اس مسئلہ کی جانب مبذول کراتے ہیں، او آئی سی اراکین ممالک کی پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے قومی اسمبلی آف پاکستان کی جانب سے موجودہ دور میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجوں پر بحث کے لئے ایک دوستانہ اور بہترین ماحول فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا گیا۔ انہوں نے یونین کے مقاصد کے حصول کے لئے PUIC کے سیکرٹری جنرل اور جنرل سیکرٹریٹ کے عملہ کی جانب سے مسلسل کاوشوں کو بھی سراہا۔ یاد رہے کہ اس کانفرنس میں لبنان، عراق، افغانستان اور ایران سمیت دیگر رکن اسلامی ممالک سے پارلیمنٹریرنز نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 484877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش