0
Saturday 19 Sep 2015 23:31

سپاہ صحابہ کا صدر اورنگزیب فاروقی فرقہ وارانہ تقریر کرنے کے مقدمہ میں بری

سپاہ صحابہ کا صدر اورنگزیب فاروقی فرقہ وارانہ تقریر کرنے کے مقدمہ میں بری
اسلام ٹائمز۔ کالعدم سپاہ صحابہ جو اس وقت اہلسنت والجماعت کے نام سے سرگرم ہے، کے مرکزی صدر اورنگزیب فاروقی کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے فرقہ وارانہ تقریر کرنے کے مقدمے میں بری کر دیا۔ اورنگزیب فاروقی کے خلاف تھانہ صدر لالہ موسی میں نومبر 2014 میں فرقہ وارانہ تقریر کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کی جج بشریٰ زمان کی عدالت میں کی گئی۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس مقدمے کے 2 ملزمان پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔ اورنگزیب فاروقی نے بریت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالتوں پر اعتماد ہے، امید ہے کہ دوسرے مقدمات میں بھی جلد بری ہو جاؤں گا۔ اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی سے لاتے یا لے جاتے وقت میری جان کو خطرہ ہے، اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی۔

دوسری جانب مبصرین کا کہنا تھا کہ عدالت نے دباؤ میں فیصلہ دیا ہے، ایک خاتون جج کو کالعدم جماعت کے دہشت گردوں نے خوفزدہ کر کے فیصلہ لیا ہو گا۔ مبصرین کا کہنا تھا کہ اورنگزیب فاروقی کی فرقہ وارانہ تقریر ریکارڈ پر ہے اس کے باوجود اسے سزا نہ دینا اور بری کر دینا عدلیہ کے وقار پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اورنگزیب فاروقی جیسے متنازع مقررین نیشنل ایکشن پلان کے تحت قابل گرفت ہیں لیکن حیرت ہے کہ عدالتیں ایسے افراد کو بری کر دیتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 486434
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش