0
Tuesday 22 Sep 2015 22:56

لاہور سمیت ملک بھر میں یوم شہادت امام محمد باقر علیہ السلام عقیدت و احترام سے منایا گیا

لاہور سمیت ملک بھر میں یوم شہادت امام محمد باقر علیہ السلام عقیدت و احترام سے منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ خاتم النبین حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پانچویں جانشین حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا 7 ذی الحجہ کو یوم شہادت مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس حوالے سے مختلف تنظیموں کے زیراہتمام مجالس، محافل اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں فقہ حنفیہ کے بانی امام ابوحنیفہ سمیت متعدد فقہا کے استاد کو نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی نے لاہور میں باقرالعلوم کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امام باقر علیہ السلام کو ”ابن الخیرتین“ کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی والدہ فاطمہ ام عبداللہ امام حسن علیہ السلام کی صاحبزادی اور وہ خود امام زین العابدین کے فرزند اور شہید کربلا حضرت امام حسین علیہ السلام کے پوتے تھے، امام محمد باقر نے بچپن کے تین سال اپنے جد بزرگوار حضرت امام حسین علیہ السلام کے سایہ میں گزارے اور کربلا کے خونی حوادث کے عینی شاہد اور ظلم و ستم کا شکار ہوئے، کم سنی میں قید و بند کی اذیتیں بھی برداشت کیں، امام محمد باقر کا یہ بھی اعزاز ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) نے اپنے صحابی جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ تعالٰی عنہہ کے ذریعہ آپ کو سلام بھجوایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حنفی مکتب کے مشہور امام حضرت ابو حنیفہ، امام محمد باقر اور ان کے فرزند امام جعفر صادق کے شاگرد تھے۔ انہوں نے کہا کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے قرآن و حدیث کی ترویج کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کیا، وہ علوم اسلامی پھیلانے والے اور بے شمار احادیث کے راوی ہیں، وہ واقعہ کربلا کے عینی شاہد بھی ہیں، بعد ازاں مختلف ادوار حکومت میں انہوں نے حکمرانوں کی طرف سے مشکلات کا سامنا کیا مگر علوم اسلامی کو پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا، امت مسلمہ میں کربلا کے باعث بدامنی جیسے سانحات کے بعد انہیں کچھ وقت ملا کہ وہ علوم اسلامی کی ترویج کی طرف توجہ دے سکیں، اس کیلئے انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں لیکن افکاری مصطفوی اور علوم حیدری کو جاری رکھا، جس سے ان کے شاگردوں نے علوم اسلامی کو جاری رکھا، امام علیہ السلام کی تعلیمات کا نچوڑ یہ ہے کہ ہر ظالم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت جاری رکھو، اسے ہمیں اپنی زندگی میں جاری رکھنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 486993
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش