0
Wednesday 23 Sep 2015 23:31

شاہ سلمان اور ولی عہد کو نہ ہٹایا گیا تو بادشاہت اور ریاست خطرے میں پڑ سکتی ہے، عرب شہزادے کا خط

شاہ سلمان اور ولی عہد کو نہ ہٹایا گیا تو بادشاہت اور ریاست خطرے میں پڑ سکتی ہے، عرب شہزادے کا خط
اسلام ٹائمز۔ مشرق وسطٰی، خصوصاً عراق و شام میں سعودی عرب کی اندرونی مداخلت، داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی معاونت اور اب اہل یمن پر جاری فضائی حملوں کو سامنے رکھتے ہوئے تجزیہ نگار تواتر کیساتھ سعودی عرب میں بادشاہت کے مستقبل سے متعلق کئی طرح کے سوالات اٹھا رہے ہیں۔ ابتدا میں ان سوالات و شبہات کا تذکرہ محض تجزیوں تک محدود تھا، تاہم شاہ سلمان کے تخت نشین ہونے اور اعلٰی پیمانے پر نئی تقرریوں کے فیصلوں سے یہ رپورٹس بھی منظر عام پر آئیں کہ سعودی بادشاہت کو مستقبل قریب میں بغاوت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یمن پر حملوں کی ابتدا کے بعد شاہی خاندان کے بعض افراد نے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔ اب نیوز ویب سائٹ Middleeasteye.net کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی شاہی خاندان کے ایک سینئر فرد اور شہزادے نے، جو کہ لندن میں مقیم ہے، نے ایک خط خاندان میں پھیلا دیا ہے۔ اس خط میں خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ اگر فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد کو نہ ہٹایا گیا تو بادشاہت و ریاست خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

خط لکھنے والا یہ سعودی شہزادہ سابق فرمانروا شاہ عبدالعزیز بن سعودکا پوتا بتایا گیا ہے۔ مبینہ شہزادے نے چار صفحات پر مشتمل اس خط میں شاہی خاندان کو ایک ہنگامی اجلاس بلانے کا کہا ہے۔ جس میں بادشاہت کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ”ہم سلطنت کے سقوط اور سعود خاندان سے اقتدار چھن جانے کے خطرے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ میں شاہ عبدالعزیز کے سب سے بڑے بیٹے سے لے کر سب سے چھوٹے بیٹے شہزادہ مقرن تک سب کو درخواست کرتا ہوں، کہ وہ ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کریں اور اس میں تمام خاندان کو بلائیں۔“

ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے خط لکھنے والے شہزادے سے رابطہ کیا اور شہزادے نے تصدیق کی کہ وہ شاہ عبدالعزیز کے پوتے ہیں اور انہوں نے ہی خط لکھا ہے، لیکن انہوں نے ویب سائٹ سے کہا کہ ان کا نام ظاہر نہ کیا جائے، کیونکہ اقتدار میں موجود لوگ باقی شاہی خاندان کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی ریاست و شاہی خاندان سے متعلق ایسی رپورٹس پہلے بھی میڈیا کی زینت بن چکی ہیں، جن میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ شاہ سلمان کی جنگی پالیسیوں نے سعودی عرب کے مستقبل اور استحکام پر کئی سوالات ثبت کردیئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 487193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش