0
Thursday 1 Oct 2015 23:38

چار نکاتی ایجنڈا مسترد، دہشتگردی اور مذاکرات ایکساتھ نہیں چل سکتے، سشما سوراج

چار نکاتی ایجنڈا مسترد، دہشتگردی اور مذاکرات ایکساتھ نہیں چل سکتے، سشما سوراج
اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، لیکن دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کل چار تجاویز پیش کیں، لیکن ہم کہتے ہیں ایک ہی تجویز کافی ہے، کہ دہشت گردی چھوڑئیے اور مذاکرات کیجئے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے سشما سوراج ایک بار پھر پاکستان کے خلاف زہر اگلتی رہیں اور گھسے پٹے الزامات لگاتی رہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے چار نکاتی امن ایجنڈے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اختیار کیا جانا قبول نہیں۔ پاکستان کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں اور اگر ایسا ہوا تو بھارت پاکستان سے تمام حل طلب معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر بھی تیار ہے۔ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ دہشت گردی میں کمی ہوئی ہے، لیکن اسے بڑھانے والے ملکوں کا مقابلہ نہیں کیا گیا۔ جو ملک دہشت گردں کو پناہ اور ہتھیار فراہم کرتے ہیں، ان کے خلاف عالمی برادری کو کھڑا ہونا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی امن مشن کیلئے بھارت اب تک ایک لاکھ اسی ہزار فوجی فراہم کر چکا ہے، لیکن جو ممالک امن مشن میں زیادہ فوجی دیتے ہیں، ان کی سنی نہیں جاتی۔ بھارت پچھلے 25 سال سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے۔ بین الاقوامی دہشت گردی کو صرف بین الاقوامی کارروائی سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اس لئے دہشت گردوں میں اچھے برے کا فرق نہیں کرنا چاہئے اور سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 488558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش