0
Friday 2 Oct 2015 20:32
ہتھیار ہی کو ہر چیز نہیں سمجھنا چاہیئے

بلوچستان میں ہم سب کی غلطیوں نے نفرتوں کو جنم دیا، جنرل ناصر خان جنجوعہ

بلوچستان میں ہم سب کی غلطیوں نے نفرتوں کو جنم دیا، جنرل ناصر خان جنجوعہ
اسلام ٹائمز۔ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹینٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے جامعہ بلوچستان کا دورہ کیا اور جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹرجاوید اقبال، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر مہراب خان بلوچ، ڈین فیکلٹیز، اساتذہ اور طلباء و طالبات نے ان کا شاندار استقبال کیا اور ایک پر وقار تقریب جامعہ کے مین آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ جس کے مہمان خصوصی کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹینٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ تھے۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لئے آج کا دن خوش قسمتی کا دن ہے کہ میں جامعہ بلوچستان آیا ہوں اور اپنے تمام تر محبتوں کے ساتھ آپ کے درمیان ہوں۔ میں بھی اسی ادار ے کا گریجویٹ ہوں۔ جب میں بلوچستان آیا تو ایک احساس گہرائی پکڑتا جارہا تھا کہ بلوچستان ہمارے ہاتھوں سے نکل رہا ہے اور مختلف نعرے لگ رہے ہیں۔ نفرتیں تھیں کیونکہ اس میں ہم سب کی غلطیاں تھیں، جس سے نفرتوں کو جنم دیا کیونکہ صرف ہتھیار ہی کو ہر چیز نہیں سمجھنا چاہیئے۔ ہتھیار دشمن کے لئے ہوتا ہے، اپنوں کے لئے نہیں۔ جب بلوچستان میں اپنے وطن کی مٹی کو سونگا تو اس میں خون کی بو تھی۔ یہ پاکیزہ مٹی کس طرح خون آلود ہوئی۔ ہمارے روایتیں ہیں، رسم و رواج میں محبتیں ہیں۔ بلوچستان کے لوگ محبت کرنے والے پرامن اور محب وطن ہیں اور یہاں کے حالات کو کسی اور جانب موڑا گیا، جبکہ یہ حالات سیاسی تھے جسے بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں ہم سب کی بقاء ہے۔ ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار محبت کا ہے، کیونکہ محبت اللہ تعالٰی کی صفت میں سب سے بڑی صفت ہے اور رب العالمین اگر محبت عطا نہیں کرتے تو دنیا آباد نہیں ہوتی۔ انہوں نے تمام مخلوقات اور نظام کو محبت سے بنایا ہوا ہے۔ انسانیت کے لئے دستور و قانون واضع کیا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور ایک انسان کو بچانا پوری انسانیت کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں محرومیاں تھیں اور اسے محبت سے ختم کیا جارہا ہے۔ میں نے آپ لوگوں سے بہت محبت کی ہے اور بلوچستان کے لوگ خوبصورت ہیں، روایات کے پاسدار ہیں۔

جنرل ناصر خان جنجوعہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ صوبہ اپنے جغرافیائی محل وقوع، قدرتی وسائل سے مالا مال بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمارے پاس درختوں کے وسائل و ساحل، کوسٹل ہائی وے، گوادر کاشغر روٹ، ان تمام منصوبوں اور وسائل کو بروئے کار لایا جائے تو ہمارا ملک دنیا میں ترقی یافتہ اور امیر ترین ممالک میں شامل ہوگا۔ آپ لوگوں نے میرا بہت ساتھ دیا اور اسی لئے میں آپ سے ملے بغیر نہیں جاسکتا۔ بلوچستان کے نوجوانوں کے ساتھ میری گہری محبت ہے۔ جنہوں نے میرے ساتھ ملکر امن کے پیغام کو اجاگر کیا۔ بلوچستان یونیورسٹی 1970ء میں قائم ہوا اور یہ صوبے کی سب سے بڑی اور نمبر ون یونیورسٹی ہے۔ اس ادارے سے ہمارے صوبے کا مستقبل وابستہ ہے۔ انہوں نے جیوے جیوے بلوچستان اور جیوے جیوے پاکستان کا نعرہ بھی لگایا۔ اس سے قبل جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اقبال نے ناصر جنجوعہ کو یونیورسٹی آمد پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ جامعہ بلوچستان صوبے کی سب سے بڑی اور پرانی مادر علمی درسگاہ ہے۔ جس میں صوبے کے 9000 سے زائد طلباء و طالبات پڑھتے ہیں۔ جس کے 170 اساتذہ پی ایچ ڈی اور تین سو ایم فل ڈگری کے حامل ہیں۔ یہ ملک کی اہم ترین یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے۔ ہم نے تعلیمی بیروزگاری کا خاتمہ کرلیا ہے اور 100 فیصد طلبہ کو داخلہ دیا گیا ہے اور بڑی تعداد میں اسکالرز کو اعلٰی تعلیم کے مواقع مہیا کئے گئے ہیں۔ ترقی قلم و کتاب سے ملتی ہے۔ جسے جامعہ بلوچستان فروغ دینے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ آخر میں انہوں نے لیفٹینٹ جنرل ناصر جنجوعہ کے صوبے میں خدمات کو سراہا اور یونیورسٹی کی جانب سے تحائف پیش کی۔

علاوہ ازیں بیوٹمز یونیورسٹی میں مختصردورانیہ کی دستاویزی فلموں کے مقابلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ چند لوگوں نے ذاتی مفادات کو نظریئے کا نام دیکر قوم کے بچوں کو فورسز سے لڑانے کی سازش کا جو بیرونی ایجنڈا تھا۔ اسے قوم جان چکی ہے کہ ہم پہلے سے آزاد لوگ ہے۔ اس لئے وہ اب ایسے لوگوں کی باتوں کو سمجھ گئے ہیں۔ دینی تعلیم کے متضاد ترجمے کرکے مسلمان بہن بھائیوں کو قتل کرنے کی ترغیب دی جاتی رہی اور اس قتل عام سے فائدہ اٹھایا جاتا رہا۔ دین کا غلط استعمال کرکے ملک میں فساد پیدا کیا گیا۔ اللہ تعالٰی نے بلوچستان کے نوجوانوں کو اتنی سمجھ دے دی ہے کہ وہ صحیح اور غلط کی پہچان کرسکیں۔ بلوچستان کے نوجوان قائداعظم سے کئے گئے وعدے کو نبھائیں گے۔ بلوچستان کے نوجوانوں پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ 9/11 کے بعد ملک نازک دور سے گزر رہا تھا اس سے قبل اللہ تعالٰی نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا دیا۔ پاکستان قائم و دائم اللہ کی رضا سے رہے گا۔ پاکستانی باکردار قوم ہیں۔ حضورؐ کے امتی ہیں، ہم سے بڑا خوش قسمت کون ہوسکتا ہے۔ بلوچستان کے نوجوان میرے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کریں گے۔ بلوچستان پاکستان کا سب سے بہترین صوبہ ہے۔ ایٹمی قوت کا مالک ملک کسی سے کم نہیں اور نہ ہی کوئی ہم سے بڑھ کر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پاکستان کی تقدیر ہے۔ خوف کے آسیب کو توڑنے کیلئے بلوچستان کے نوجوان میرے معاون ہوئے، نوجوان دوبارہ خوف کا شکار نہ ہوں۔ نوجوان دہشتگردی کی نشاندہی کریں، فورسز ان کے ساتھ لڑنے کیلئے کافی ہیں۔ بلوچستان کے بچوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں۔

کمانڈر سدرن کمانڈ کا مزید کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں سینٹرل ایشاء اور روس بھی شامل ہو جائیں گے۔ معاشی لنک ملنے کے بعد صوبہ بلوچستان مزید خوشحال ہوگا۔ بلوچستان کی سرحدیں دو ممالک سے ملتی ہیں، اس طرح آٹھ تجارتی منڈیاں باآسانی قائم ہو سکتی ہیں۔ بلوچستان کے لامحدود معدنی وسائل ہیں، اس طرح بلوچستان ہر لحاظ سے مضبوط اور طاقتور صوبہ ہے۔ نوجوان وسائل کو استعمال کرکے ملک اور قوم کی خوشحالی کا ذریعہ بنیں۔ بعدازاں انہوں نے دستاویزی فلم میں پوزیشن حاصل کرنے والے یونیورسٹی کے طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔
صحافی : اعجاز علی اعجاز
خبر کا کوڈ : 488637
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش