0
Friday 2 Oct 2015 22:39

غدیر پر عمل کیا جاتا تو مسلمانوں میں اختلافات پیدا نہ ہوتے، نیاز نقوی

غدیر پر عمل کیا جاتا تو مسلمانوں میں اختلافات پیدا نہ ہوتے، نیاز نقوی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے علی مسجد جامعة المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں خطبہ جمعہ میں ”یوم غدیر“ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 18ذی الحجہ کے تاریخی دن پیامبر اکرم نے اللہ کے خصوصی حکم سے تقریبا سوا لاکھ حجاج صحابہ کرام کے اجتماع میں اپنے بعد حضرت علی علیہ السلام کو اپنا جانشین اور خلیفہ کے طور پر اعلان کیا، اسے حدیث غدیر بھی کہا جاتا ہے جو کہ علم حدیث کی رو سے مستند ترین حدیث ہے۔ انھوں نے کہا کہ رسول کریم ﷺ دعوت ذوالعشیرہ سے لے کر آخری حج تک متعدد مرتبہ امیر المومنین علی علیہ السلام کی جانشینی کا اعلان فرماتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلان غدیر پہلے سے طے شدہ پروگرام نہ تھا، حج سے واپسی پرحضرت جبرئیلؑ نازل ہوئے اور اللہ کا حکم پہنچایا جس پر غدیر کے مقام پر پیغمبر ﷺ نے اپنے جانشین کا اعلان کیا، جس کے بعد روایات کے مطابق حضرت عمر سمیت صحابہ کرام کی کثیر تعداد نے حضرت علیؑ کو جانشینی کی مبارکباد دی۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ غدیر پر عمل کیا جاتا تو مسلمانوں میں اختلافات پیدا نہ ہوتے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ سانحہ منٰی میں شہادتوں کی تفصیلات سامنے آنے پر عالم اسلام میں تشویش بڑھی ہے، سعودی حکومت سانحہ کے اصل حقائق منظر عام پر لائے اور ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کم از کم معذرت کرے۔ انہوں نے مبینہ طور پر سینکڑوں لاپتہ پاکستانی حجاج کے بارے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اس بارے وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
خبر کا کوڈ : 488646
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش