0
Saturday 3 Oct 2015 01:45

باراک اوباما شام کے معاملے پر روس کی ثالثی قبول کرنے پر تیار

باراک اوباما شام کے معاملے پر روس کی ثالثی قبول کرنے پر تیار
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر باراک اوباما شام کے معاملے پر روس کی ثالثی قبول کرنے پر تیار ہوگئے۔ براک اوباما کہتے ہیں کہ وہ پوٹن کا کردار قبول کرلیں گے، مگر ساتھ ہی خبردار کیا کہ ایران اور روس نے بشارالاسد کی حمایت جاری رکھی تو یہ دونوں ملک دلدل میں پھنس جائیں گے۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ شام میں سیاسی تبدیلی کی ضرورت ہے، وہ روس کے صدر پیوٹن کی اس بات سے اتقاق نہیں کرتے کہ شام کے صدر بشار الاسد کا جو بھی مخالف ہے وہ دہشت گرد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن داعش اور اعتدال پسند اپوزیشن میں فرق نہیں کرتے۔
ادھر روس اور امریکہ نے ہنگامی عسکری مذاکرات پر اتفاق کر لیا، تاکہ شام میں ان دونوں ممالک کی فوجی کارروائیوں کے سلسلے میں رابطہ کاری کی جاسکے۔ عالمی میڈیا کے مطابق روس اور امریکہ نے ہنگامی عسکری مذاکرات پر اتفاق کر لیا ہے۔ روس کی طرف سے شام میں فضائی حملے شروع کئے جانے کے بعد ایسے خدشات موجود ہیں کہ دونوں ممالک کی فورسز کے مابین بھی تصادم ہوسکتا ہے۔ گذشتہ روز نیو یارک میں امریکی اور روسی وزرائے خارجہ نے ایک ملاقات میں کہا کہ کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے دوطرفہ عسکری مذاکرات ضروری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 488669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش