0
Thursday 8 Oct 2015 08:21

کشمیر، آر پار ملن کے دعوے سراب ثابت، 10 برسوں میں 11 ہزار لوگوں کو سفر کی اجازت نہ ملی

کشمیر، آر پار ملن کے دعوے سراب ثابت، 10 برسوں میں 11 ہزار لوگوں کو سفر کی اجازت نہ ملی
اسلام ٹائمز۔ 2005ء میں منقسم کشمیر کے درمیان عوامی رابطے استوار کی غرض سے شروع کی گئی، بس سروس میں اب تک اگرچہ 25 ہزار لوگوں نے آر پار سفر کیا تاہم اس سفر میں حائل رکاوٹوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان 10 برسوں میں 10762 لوگوں کو آرپار سفر کی اجاز ت نہیں ملی جبکہ 7175 پاسپورٹ ویری فکیشن زیر التوا ہیں اور امسال 135 لوگوں کو پاسپورٹ کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ پی ڈی پی کے ممبر اسمبلی وچی ایڈوکیٹ اعجاز احمد میر کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ، جن کے پاس وزارت داخلہ کا بھی قلمدان ہے، نے کہا کہ فی الوقت ریاست میں 7175 پاسپورٹ ویری فکیشن زیر التوا ہیں۔ آرپار سفری دستاویز کے بارے میں وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اس وقت جموں و کشمیر کے پشتینی باشندوں کے1179 ایل او سی پرمٹ درخواستیں التوا میں ہیں جبکہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی 2736 درخواستیں ویری فکیشن کی وجہ سے التوا میں ہیں۔ وزیراعلیٰ کا جواب میں مزید کہنا ہے کہ جنوری 2015ء سے 17 ستمبر تک پولیس کے سی آئی ڈی محکمہ کی جانب سے 135 افراد کو ویری فکیشن کو منفی قرار دیکر انہیں پاسپورٹ کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ جواب کے مطابق آرپار بس سروس شروع ہونے سے 17 ستمبر 2015ء تک مجموعی طور پر 10762 افراد کو اس بس سروس کے ذریعے سفر کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان میں جموں کشمیر کے 5675 اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے5087 افراد شامل ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر چہ ان افراد کے نام ظاہر نہیں کئے جاسکتے ہیں تاہم امسال 135 افراد کو سی آئی ڈی محکمہ نے پاسپورٹ کیلئے نااہل قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 489567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش