0
Tuesday 13 Oct 2015 23:09

سر جھکا کر نہیں سر اٹھا کر اور کٹا کر چلنے والے ہیں، عزاداری تشیع کے وقار اور وجود کا مسئلہ ہے، علامہ ساجد نقوی

سر جھکا کر نہیں سر اٹھا کر اور کٹا کر چلنے والے ہیں، عزاداری تشیع کے وقار اور وجود کا مسئلہ ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ محرم الحرام کے جلوس اور مجالس عزا کا اہتمام پہلے سے زیادہ پروقار انداز میں کیا جائے، کوئی کسی بھول میں نہ رہے، عزاداری کو محدود کرنے کے کسی بھی اقدام کو قبول نہیں کریں گے، وزیراعلٰی شہباز شریف پنجاب کے کچھ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عزاداری میں پیدا کی جانیوالی رکاوٹوں کا نوٹس لیں، یہ ہمارا شہری حق ہے، اس کا ہر صورت تحفظ کریں گے۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد علی نقوی نے ہدایت کی کہ پنجاب میں ہونیوالی عزاداری کیخلاف کارروائیوں کی پیش بندی کی جائے، مجالس اور جلوس عزا کے بانی پولیس کے ہتھکنڈوں میں آکر کوئی ایسا معاہدہ نہ کریں، جس سے ملت جعفریہ کے وقار اور مفادات پر مستقبل میں منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری سیدالشہداؑ ہماری مسلمہ رسم اور تشیع کا وقار ہے، اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤں اور کارکنوں سے عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کے تحفظ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری تشیع کا وقار اور وجود کا مسئلہ ہے، کوئی شخص بزدلی کا مظاہرہ نہ کرے، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے عزاداری کیلئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے، کبھی پشت پر نہیں ہمیشہ سینے پر گولی کھائی ہے، پنجاب سے عزاداری کے راستوں میں مختلف حیلے بہانوں سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی سازشیں خطرناک ہوں گی، ہمیں کسی انتہائی اقدام پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہیدوں اور غازیوں کی تاریخ رکھتے ہیں اور خطرات سے کھیلنے کے عادی ہیں، کوئی ریاستی جبر ہمیں غم حسینؑ سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے وزیراعلٰی شہباز شریف سے پنجاب کے کچھ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے عزاداری میں پیدا کی جانیوالی رکاوٹوں کا نوٹس لے کر انہیں دور کرنے کا مطالبہ کیا اور واضح کیا ہے کہ یہ ہمارا شہری اور آئینی حق ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عزاداری کے تحفظ میں آنیوالی موت سعادت اور شہادت ہے، جس سے ملت جعفریہ کی تاریخ بھری پڑی ہے اور پاکستان کی فضائیں اس بات کی گواہ ہیں کہ ہم نے جانوں کو نہیں اصولوں کو عزیز رکھا ہے، سر جھکا کر نہیں سر اٹھا کر اور کٹا کر چلنے والے ہیں۔ علامہ ساجد نقوی نے علماء، خطباء اور ذاکرین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے خطابات میں اتحاد امت کو فروغ دیں، متنازع باتوں سے گریز کریں، کسی مسلک کے مقدسات کی توہین نہ کریں، اتحاد بین المسلمین کی فضا کو برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر محرم الحرام کی پرامن فضا کو خراب کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، لیکن ان کے عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ادارے اپنا کام نیک نیتی سے کریں، عزادار پولیس فورس کے ساتھ تعاون کریں گے، جبکہ سکیورٹی اداروں کو ان شرپسند عناصر پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، جو عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لئے منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 490905
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش