اسلام ٹائمز۔ تفصیلات کے مطابق 2011ء میں وفاقی حکومت میں سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور ہونے والا فیز (ون) حکومتی عدم توجہ کے باعث کام سست روی کا شکار ہے۔ 200 ایکڑ فیزون پانی، سڑک کی تعمیر، سیوریج وغیرہ کا کام مکمل ہو چکا ہے اور بقایا 8 سو ایکڑ کی آباد کاری کیلئے وفاقی حکومت فنڈز کی دستیابی کا مسئلہ توجہ طلب ہے۔ واضح رہے کہ پاک چائنا اقتصادی روٹ گوادر سے شروع ہوکر براستہ خضدار سے کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب سے ہوتا ہوا گزرے گا۔ گزشتہ روز محکمہ صنعت و حرفت اور محکمہ پی این ڈی کے سینئر افسران غوث بخش مری، محمد آصف، شفیق احمد خان، باری کاکڑ، عامر حسین، عادل انور، عمر بازئی سمیت دیگر اعلٰی افسران نے بوستان پر واقع صنعتی زون کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اعلٰی حکام کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صنعتی زون بلوچستان کے معاشی حالات پر اچھے اثرات مرتب کریں گے اور اس سے لوگوں کو براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقعے ملیں گے۔