0
Tuesday 27 Oct 2015 16:42
شام، اسلامی انقلاب کی مخالف سامراجی طاقتوں اور مزاحمتی محاذ کا میدان جنگ ہے

ہماری قوم کے پاس انتہائی توانا قیادت ہے، دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتی، جنرل حسین سلامی

کسی بھی قرارداد کو خاطر میں لائے بغیر اپنی دفاعی توانائی بڑھاتے رہیں گے
ہماری قوم کے پاس انتہائی توانا قیادت ہے، دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتی، جنرل حسین سلامی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ شام، اسلامی انقلاب کی مخالف سامراجی طاقتوں اور مزاحمتی محاذ کا میدان جنگ ہے۔ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف نے شام کو اسلامی انقلاب کی مخالف سامراجی طاقتوں اور مزاحمتی محاذ کے میدان جنگ سے تعبیر کیا ہے۔ انھوں نے اس گفتگو میں ایران کی میزائلی توانائی کے بارے میں کہا کہ ہم نے جن میزائلوں کی نمائش کی ہے، وہ ہمارے قدیمی میزائل ہیں اور ابھی اپنے جدید ترین میزائلوں کی نمائش نہیں کی ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی نے منگل کی رات آئی آر آئی بی سے گفتگو کرتے ہوئے شام کے حالات اور وہاں جاری دہشت گردی کی جنگ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شام اس وقت دو محاذوں، سامراجی محاذ اور اسلامی مزاحمتی محاذ کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شام، اسلامی انقلاب کے حامیوں اور سامراجی طاقتوں کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے۔ امریکہ، بعض یورپی ممالک اور علاقے میں موجود امریکی اتحادی ممالک جیسے سعودی عرب وغیرہ نے چار سال سے شام میں اسلامی مزاحمتی محاذ کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سامراجی محاذ کا ہدف صرف شام نہیں ہے بلکہ لبنان، عراق اور دیگر ممالک منجملہ ایران بھی ان کے اہداف میں شامل ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف نے شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کہا کہ دہشت گرد گروہوں کی جنگ کلاسیکل جنگ نہیں ہوتی، اس بنا دہشت گردوں کے مقابلے میں صرف فضائی کارروائیاں کارگر نہیں ہوسکتیں۔ انھوں نے کہا کہ فضائی کارروائیاں صرف اسوقت موثر واقع ہوں گی، جب فضائی حملوں کے ساتھ ہی زمینی فوج بھی ان پر حملے کرے۔ انھوں نے کہا کہ زمینی جنگ کے ذریعے ہی دہشت گردوں کو ختم کیا جاسکتا ہے، اس وقت شام کی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور ان کارروائیوں میں انہیں روسی فضائیہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ایران کی پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کماںڈر انچیف نے ایران کی میزائلی توانائی کے بارے میں بتایا کہ ابھی ایران نے اپنے جدید میزائلوں کی رونمائی نہیں کی ہے۔ انھوں نے حال ہی میں زمین کے اندر پانچ سو میڑ کی گہرائی میں بعض ایرانی میزائلوں کی نمائش کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے قدیمی ترین میزائلوں کی نمائش کی ہے اور ابھی اپنے جدید میزائلوں کے بڑے گوداموں کو دنیا کے سامنے پیش ہی نہیں کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہمارے پاس دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے ایسے گائیڈڈ میزائل ہیں، جنہیں نشانے پر لگنے کے وقت تک کنٹرول اور گائڈ کیا جاسکتا ہے اور ان کے نشانے پر لگنے میں غلطی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قرارداد کو خاطر میں لائے بغیر اپنی دفاعی توانائی بڑھاتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتی۔ جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ہماری قوم کے پاس انتہائی توانا قیادت ہے، جس کے سائے میں یہ قوم اپنی پیشرفت، آزادی اور خود مختاری کو جاری رکھے گی۔
خبر کا کوڈ : 494064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش