0
Wednesday 28 Oct 2015 16:06

ہمیں حق نہیں کہ دوسرے اقوام سے عملی و علمی میدان میں پیچھے رہیں، مولانا کفایت حسین

ہمیں حق نہیں کہ دوسرے اقوام سے عملی و علمی میدان میں پیچھے رہیں، مولانا کفایت حسین
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے ماگام قصبہ میں مولانا کفایت حسین انصاری مقیم قم المقدس نے عشرہٗ مجالس بعنوان ’’اسلام اور احترام انسانیت‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ حضرت علی (ع) کے چاہنے والوں کی کوئی نماز چھوٹ جائے، ہمیں حق نہیں کہ ہم نماز ترک کریں، ہمیں حق نہیں کہ ہم میدان عمل میں پیچھے رہیں، ہمیں حق نہیں کہ ہم دوسرے اقوام سے عملی و علمی میدان میں پیچھے رہیں، اہل تشیع کیوں دوسروں کی منتخب و بنائی ہوئی راہوں کو اختیار کریں کیوں خود راستہ نہیں بناتے، عزت و سربلندی کی راہیں ہمیشہ تشیع کو ترتیب دینی چاہیے، اسلام جب خطرے میں پڑا تو اہل تشیع نے بڑھ کر حفاظت فراہم کی، دریا کی تیز لہروں میں مردے بہتے ہیں، اہل تشیع زندی ملت ہے ہمیں سمندروں کی لہروں کا رخ موڑنا ہوگا۔

مولانا کفایت حسین کا کہنا تھا کہ عملی میدان میں کمال تقویٰ، کمال انسانیت کا مظاہرہ کرکے ہمیں ثابت کر کے دکھانا چاہیے کہ ہم امام حسین (ع) کے چاہنے والے ہیں، اہک شیعہ کبھی بھی نماز و قرآن سے غفلت نہیں برت سکتا ہے، شیعہ دھوکہ، فریبکاری، جھوٹ، سکوت، غفلت و کہالت سے کوسوں دوری کا نام ہے، شیعہ سراپا حق، صداقت، سربلندی و بیداری کا نام ہے، انہوں نے اتحاد اسلامی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کی طاقت و سربلندی اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے، یہ ممکن نہیں کہ رسول اکرم (ص) کے حقیقی پیروکار انتشار و تفرقہ کے شکار ہوجائیں، اسلام دور حاضر میں بھی دشمن کے نشانے پر ہے مسلمانوں کو متحد ہوکر تمام مکروہ سازشوں کا منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خود کو اپنی آس پڑوس کی بستیوں کے لئے نمونہ عمل کے طور پر پیش کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 494175
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش