اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار میں سینکڑوں مقامی شہری داعش کے شدت پسندوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اچین کے ضلعی گورنر، حاجی غالب کے مطابق دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی میں تقریباً 600 مقامی افراد ہمارے ساتھ شریک ہوگئے ہیں۔ ضلع اچین کی سرحدین پاکستان کے ساتھ ملتی ہیں، جہاں حالیہ دِنوں داعش کے شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی رپورٹیں ملی ہیں۔ غالب کے بقول ابتدا میں اندازاً 1500 لڑاکے موجود تھے۔ لیکن، اُن میں سے زیادہ تر یا تو ہلاک ہوئے یا پھر ہماری افواج کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے۔ حالیہ مہینوں کے دوران افغانستان میں داعش کی سرکشی میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر صوبہ ننگرہار میں، جہاں داعش کے شدت پسندوں نے افغان سکیورٹی کی چوکیوں پر کئی حملے کیے ہیں۔