0
Wednesday 4 Nov 2015 17:30

ایران بھر میں عالمی سامراج کیخلاف جدوجہد کا قومی دن منایا گیا

ایران بھر میں عالمی سامراج کیخلاف جدوجہد کا قومی دن منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ 13 آبان مطابق چار نومبر کو ایران بھر میں عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کا قومی دن منایا گیا۔ چھتیس سال پہلے آج ہی کے دن یعنی چار نومبر انیس سو اناسی کو ایران کے مجاہد طلبہ نے، انقلاب اسلامی کے خلاف متعدد سازشوں کے انکشاف کے بعد تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ کرلیا تھا۔ ایران کے عوام نے آنے والے برسوں میں اس دن کو یادگار بنانے کے لئے اسے سامراج کے خلاف جدوجہد کا قومی دن قرار دیا اور وہ ہر سال اس دن ملی یکجہتی، اسلامی اتحاد اور اپنی عزت و اقتدار کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اسلامی انقلاب کے حقیقی پیغام یعنی سامراج کی مخالفت میں فلک شگاف نعرے لگاتے ہیں۔ گذشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی ایرانی عوام نے تہران سمیت ملک بھر میں سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر منعقد ہونے والے خصوصی پروگراموں اور ریلیوں میں شرکت کی اور ظلم و جور اور طاغوت سے نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔ اسی حوالے سے تہران میں امریکہ کے سابق سفارت خانے، جاسوسی کے اڈے کے سامنے ایک عظیم الشان اجتماع منعقد کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہای زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ بعض سرکاری عہدیدار بھی شریک تھے۔

اس سال چار نومبر کے مظاہرے پہلے سے زیادہ جوش و خروش کے ساتھ تہران اور ایران کے سات سو ستر شہروں میں بیک وقت منعقد کیے گئے اور ان کی کوریج کے لئے تین ہزار ایک سو صحافی، کیمرہ مین اور فوٹو گرافر حضرات موجود تھے۔ اس موقع پر تہران کے ایک اسکول میں علامتی طور پر سامراج مخالف جدوجہد کی گھنٹی بھی بجائی گئی۔ چار نومبر کا دن سرزمین ایران کی سامراج مخالف جدوجہد کے دوران تاریخ کے تین اہم اور حساس ترین واقعات کی یاد دلاتا ہے۔ اسی دن چار نومبر انیس سو پینسٹھ کو حضرت امام خمینی (رہ) کو ترکی جلاوطن کیا گیا، اسی دن چار نومبر انیس سو اٹھہتر کو شاہی حکومت کے سکیورٹی اہلکاروں نے تہران یونیورسٹی میں اسکولی طلبہ کا قتل عام کیا، اور پھر اسی دن چار نومبر انیس اناسی کو حضرت امام خمینی کے پیروکار طلبہ نے تہران میں امریکہ کے جاسوسی کے اڈے کو تسخیر کیا۔ مذکورہ تینوں واقعات ملت ایران کی سامراج مخالف تحریک میں کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔

ایرانی عوام کی سامراج مخالف تحریک کے دوران، مختلف ادوار میں پیش آنے والے یہ تینوں واقعات ایک ہی تاریخ، یعنی چار نومبر کو پیش آئے، لہذا اس دن کو ایران کے کیلنڈر میں سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کا نام دیا گیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) نے اس دن کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ "میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اسلام، سپرطاقتوں کو ذلیل و رسوا کردے گا۔" اسی مناسبت سے صدر مملک ڈاکٹر حسن روحانی نے ثقافتی انقلاب کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار نومبر کا دن درحقیقت ایران میں تاریخ ساز تبدیلوں کا نقطہ آغاز ہے، ایسی تبدیلیاں جن کے نتیجے میں ملک کی خود مختاری کے ستون مستحکم ہوئے اور سامراج مخالف انقلاب اسلامی کی داغ بیل ڈالی گئی۔
خبر کا کوڈ : 495728
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش