0
Thursday 5 Nov 2015 10:07

معلومات تک رسائی کا حق، حکومت ڈیڑھ سال بعد بھی بل پیش نہ کر سکی

معلومات تک رسائی کا حق، حکومت ڈیڑھ سال بعد بھی بل پیش نہ کر سکی
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظوری کے ڈیڑھ سال گرز جانے اور پارلیمنٹ سمیت مختلف عوامی فورمز سے یقین دہانی کرائے جانے کے باوجود حکومت معلومات تک رسائی کے حق کے بل (آر ٹی آئی) کو منظوری کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ تاہم وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ یہ بل جلد وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ آرٹی آئی کے مسودے کی منظور ی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے 4 جولائی 2014 کو دی تھی، تاہم ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود حکومت بل کو پارلیمنٹ تک میں پیش نہ کر سکی اور یہاں تک کہ اسے کابینہ سے منظوری کیلئے بھی پیش نہیں کیا گیا۔ کئی تنظیموں کی جانب سے اس بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرا کر قانون بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹو (سی پی ڈی آئی ) نے حکومت کی جانب سے بل کو پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سی پی ڈی آئی کا کہنا ہےکہ حکومت کی جانب سے آر ٹی آئی کی منظور کو میثاق جمہوریت کے سیاق و سبا ق میں دیکھنا چاہیے جس میں اس پارٹی نے فریڈم آف انفارمیشن بل کو معلومات تک رسائی کے حق سے تبدیل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ کینیڈا کے ادارے سینٹر فار لاء اینڈ ڈیموکریسی (سی ایل ڈی)، نے مختلف ممالک میں معلومات تک رسائی کے حق کے قانون کی درجہ بندی کی ہے۔ اس ادارے نے پاکستانی قانون کے مسودے پر بھی غور کیا ہے۔ اس کےمطابق اگر پاکستان میں اس قانون کا نفاذ ہو جائیگا تو پاکستان اس ضمن میں دیگر ممالک پر سبقت حاصل کر لے گا۔

پارلیمنٹ کے ایک سینئر رکن نے پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے دور اقتدار میں اس بل کو منظوری دینے میں کسی جلدی میں نظر نہیں آ رہی، ایسا معلوم ہوتا ہےکہ وہ اس بل کو اپنے دور اقتدار کے بالکل آخری وقت میں منظوری دے گی تاکہ اسے کسی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نےکہا کہ معلومات تک رسائی کے حق کے بل کو حکومت سمیت اپوزیشن ارکان کی بھی حمایت حاصل ہے، بلکہ سول سوسائٹی کی بھی حمایت اسے حاصل ہے، تاہم اس غیر مشروط حمایت کے باوجود حکومت اس معاملے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے اور عوام کو معلومات تک رسائی کے حق سے محروم رکھ رہی ہے۔  دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے ایوان میں یقین دہانی کرائی تھی کہ یہ بل جلد ہی جولائی 2015 میں کابینہ سے منظوری کیلئے پیش کیا جائیگا تاہم پانچ ماہ مزید گزر جانے کے باوجود یہ بل ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ حکومت اس بل کی منظوری میں بہت دلچسپی رکھتی ہے اور کئی مرتبہ یہ بل کابینہ کے ایجنڈے میں شامل بھی رہا ہے، ماضی قریب میں حکومت کو شدید چیلنجز کا سامنا رہا جس کے باعث آرٹی آئی بل کو کابینہ سے منظوری نہ مل سکی، حال ہی میں ہم اسے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے ہی والے تھے کہ ملک میں آنیوالے زلزلے نے حکومت کی توجہ اس معاملے سے ہٹا دی، تاہم جلد کے اس کےمسودے کی نقل تمام ارکان کابینہ کو دی جائیگی اور پھر اسے منظوری کیلئے پیش کیا جائیگا۔ تاہم وفاقی وزیر نے اس بل کو کابینہ میں پیش کرنے اورپارلیمنٹ سے منظور کرانے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی۔
خبر کا کوڈ : 495760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش