0
Friday 6 Nov 2015 01:19

سینیٹ میں مشرف کا نام لینے پر رضا ربانی نے سائرہ افضل کو جھاڑ پلا دی

سینیٹ میں مشرف کا نام لینے پر رضا ربانی نے سائرہ افضل کو جھاڑ پلا دی
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اراکین سینیٹ کو ایوان کی کارروائی کے دوران اپنے بحث و مباحثوں کے دوران آمروں کا حوالہ دینے سے روک دیا۔ بدھ کو جب وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پرویز مشرف کا حوالہ دیا کہ وہ کہتے ہیں کہ "ایکشن اسپیک لاؤڈر دین ورڈز" تو رضا ربانی نے انھیں جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کون مشرف؟ آپ نے مشرف کا نام کیوں لیا، آئندہ ایوان میں اس کا نام نہ سنوں، کسی رکن پارلیمنٹ کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دوں گا کہ وہ مستقبل میں ایوان میں اپنی بحث کے دوران کسی آمر کا حوالہ دیں۔ 3 نومبر 2007ء کے حوالے سے ریمارکس دیتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ جب ایک آمر نے ملک میں ایمرجنسی لگائی تو پارلیمان نے ملکی تاریخ میں پہلی بار اس کی توثیق نہیں کی، تمام سیاسی جماعتوں، وکلا اور سول سوسائٹی نے طویل جدوجہد کے بعد جمہوریت بحال کرائی۔ قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے نکتہ اعتراض پر بتایا کہ ایف بی آر کے پاس وزیراعظم نواز شریف کے 1992ء سے 1994ء تک کا ٹیکس ریکارڈ نہیں، انھوں نے اس دوران زیرو ٹیکس جمع کرایا اور 1995ء میں 470 روپے ٹیکس دیا، کہیں ایسا تو نہیں کہ اس وجہ سے ریکارڈ غائب کر دیا گیا ہے۔

اس دوران رضا ربانی نے انھیں روکتے ہوئے کہا کہ آئندہ دنوں میں وزیرخزانہ کو اس کی وضاحت کے لیے کہوں گا۔ پاکستان کے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کا رکن منتخب نہ ہونے سے متعلق تحریک التوا پر اپوزیشن ارکان نے کہا کہ ہمیں پتہ ہونا چاہیے کہ کس نے ہمیں ووٹ نہیں دیا، یہ دفتر خارجہ کی بڑی نااہلی ہے، وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ بدقسمتی سے 121 ووٹ پول نہ ہونے سے ہمیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، چیئرمین نے معاملہ خارجہ امور کمیٹی کو بھجواتے ہوئے ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
خبر کا کوڈ : 495917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش