0
Tuesday 10 Nov 2015 22:22

ذین قتل کیس، سپریم کورٹ نے لواحقین اور استغاثہ کے گواہوں کو آئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا

ذین قتل کیس، سپریم کورٹ نے لواحقین اور استغاثہ کے گواہوں کو آئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے زین قتل ازخود نوٹس کیس میں لواحقین اور استغاثہ کے گواہوں کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق مرزا کا کہنا ہے کہ ملزمان کی بریت کیخلاف صوبائی حکومت لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کریگی۔ سماعت میں وکیل استغاثہ نے انکشاف کیا ہے کہ منحرف گواہوں پر دباﺅ ڈال کر ان سے سادہ کاغذات پر دستخط کرائے گئے۔ عدالت نے گواہوں اور مدعی کو 16 نومبر کوطلب کرلیا۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے زین قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، جس میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔ عدالت کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وکیل استغاثہ نے بتایا کہ مقدمے کے منحرف تمام گواہ پراپرٹی ڈیلرز ہیںجن پر دباﺅ ڈال کر ان سے سادہ کاغذات پر دستخط کرائے گئے۔

عدالت نے جب آئی جی پنجاب سے استفسار کیا کہ کیا منحرف گواہوں کیخلاف کوئی مقدمہ درج کیا گیا، تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے پائے، تاہم جب عدالت نے سوال کیا کہ کیا مقتول کی والدہ کے میڈیا پر دیئے گئے بیانات کا جائزہ لیا گیا ہے؟ تو آئی جی پنجاب نے کہا کہ اس حوالے سے ٹرائل کورٹ میں درخواست دی تھی، جو مسترد کر دی گئی۔ عدالت نے کہا کہ اس موقع پر ٹرائل پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے، لیکن بظاہر لگتا ہے کہ مقدمے کی سماعت بہت کمزور ہوئی۔ عدالت نے مدعی مقتول کے قانونی ورثا اور استغاثہ کے گواہوں کو آئندہ سماعت 16 نومبر پر طلب کر لیا اور آئی جی پنجاب کوہدایت کی، کہ تمام افراد کی سپریم کورٹ میں بحفاظت حاضری یقینی بنائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 496916
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش