0
Wednesday 18 Nov 2015 09:14

معاشرتی ہم آہنگی کے بغیر معاشرے کی جدید کاری ممکن نہیں ہے، بھارتی نائب صدر

معاشرتی ہم آہنگی کے بغیر معاشرے کی جدید کاری ممکن نہیں ہے، بھارتی نائب صدر
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے نائب صدر محمد حامد انصاری نے کہا ہے کہ سماجی ہم آہنگی اور امن وامان کے بغیر سماج میں کوئی نئی ترقی عمل میں نہیں آسکتی۔ نائب صدر جمہوریہ ہند آج پونے میں سماجی جدید کاری کے موضوع پر منعقدہ تیسرے قومی سمینار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس مذاکرے کا اہتمام پُونے بین الاقوامی مرکز(پی آئی سی) نے کیا ہے اور اس میں مہاراشٹر کے گورنر شری سی ودیاساگر راﺅ، حکومت مہاراشٹر، پُونے کے سرپرست وزیر شری گریش باپت، پی آئی سی کے صدر ڈاکٹر آر اے مشیلکر اور دیگر عمائدین شرکت کررہے ہیں۔ سماجی ہم آہنگی کی وضاحت کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ایسی سماجی چنوتیوں کے لیے جو مساوات، انصاف اور تفویض اختیارات جیسے پہلوﺅں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ان کے لیے نئے حل تلاش کرنا ہی اصل میں سماجی ہم آہنگی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند نے وضاحت کی کہ جہاں ایک طرف اقتصادی ترقی، سماج کی بقا اور بہبود کے لیے لازمی امر ہے وہیں یہ بھی یاد رکھا جانا چاہیے کہ ان سماجی چنوتیوں کا حل تلاش کرنے کے لیے جو آج ہمیں درپیش ہیں، اقتصادی ترقی نہ تو کوئی متبادل ہے اور نہ کوئی واحد راستہ۔ ہمارے معاشرے سمیت ہر معاشرے میں اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ معاشرے کا ہر حصہ اور ہر طبقہ ایک دوسرے سے مربوط ہوکر شانہ بہ شانہ کام کرے۔

بھارت کے نائب صدر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا معاشرہ جو اپنے لیے جدیدکاری کی تلاش کرنے والے دانشور طبقے کی تعداد میں اضافہ کرنے کا خواہشمند ہو، اسے سماج میں زیادہ سے زیادہ خلاقیت لانے کے لیے روایتی سماجی پس منظر سے کنارہ کشی اختیار کرنی ہی پڑتی ہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ اس امر کو بھی یقینی بنانا پڑتا ہے کہ مساوات، انصاف اور تفویض اختیارات جیسے اہم پہلوﺅں اور موضوعات کے لیے ایک سماجی اتفاق رائے پورے معاشرے میں پیدا کیا جائے۔ آج ہمارے معاشرے میں بنیادی انسانی ضروریات کے لیے درکار اہم اُمور کے تئیں اتفاق رائے کی کمی کا احساس عام طور سے کیا جاسکتا ہے اور گوناگونی اور اختلاف رائے کے تئیں عدم رواداری بڑھنے سے بھی تشویش پائی جاتی ہے۔ محمد حامد انصاری نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں معاشرتی ہم آہنگی اور جدید کاری کی ایک طویل روایت رہی ہے ۔ نیز حال ہی میں کچھ تبدیلیاں بھی ہوئی ہیں اس کے باوجود بھارت معاشرتی شعبے میںعالمی جدیدکاری کے اشاریے میں کافی پیچھے ہے۔

نائب صدر ہند نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سماجی جدید کاری، ثقافتی، معیشت حیوانات، اقتصادی، سیاسی اور روحانی ماحولیات سے کسی طرح سے بھی الگ نہیں کی جاسکتی۔ کیوں کہ یہ تمام چیزیں اور تمام اُمور معاشرے کی بقا کے ساتھ ہی جڑے ہوئے ہیں اور معاشرے کے وجود کے بغیر وقوع پذیر نہیں ہوسکتے۔ کسی ایک پہلو کو الگ سے نہیں لایا جاسکتا۔ اسی لیے سماجی ہم آہنگی، ہم آہنگی کے تمام سطحوں، آزادی ، استحکام اور امن وآشتی سے وابستہ ہے۔ ان تمام چیزوں کے فروغ کے لیے اقدار، مقاصد اور ترجیحات کو فروغ دینے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ معاشرے میں سب کو ترقی کے مواقع حاصل ہوسکیں اور سب کو فائدہ حاصل ہوسکے اور اس کے لیے اداروں کا بامقصد استحکام پا پالیسیوں اور طریقوں میں راست بازی اپنانا ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 498512
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش