QR CodeQR Code

سب سے بڑا جرم قتل، جبکہ سب سے بڑی نیکی درگزر ہے، علامہ رمضان توقیر

17 Nov 2015 21:38

اسلام ٹائمز: ڈی آئی خان کے گاؤں رکنو میں اہل تشیع کے دو خانوادوں کے درمیان صلح کرانے کے بعد ایس یو سی کے مرکزی نائب صدر نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ موجودہ حالات ایک دوسرے کو برداشت کرنے اور معاف کرنے کے متقاضی ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے ڈیرہ اسماعیل خان کے گاؤں رکنو میں اہل تشیع کے دو خانوادوں کے درمیان قتل مقاتلے کی دشمنی ختم کراکے راضی نامے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نبی کریم (ص) معاشرہ کی بہتری کیلئے مبعوث ہوئے۔ نماز روزہ حج کے ساتھ سب سے زیادہ حضور (ص) نے تعلیم، محبت اور اتحاد کی لوگوں کو تاکید و تبلیغ فرمائی۔ اس وقت عرب کے عناد پرست اور کینہ پرور معاشرہ کی اصلاح کیلئے محنت فرمائی جسکے نتیجہ میں ایک دن کو یوم مواخات سے مختص فرمایا۔ سالہا سال کے قتل مقاتلے کو محبت و اخوت میں تبدیل کیا۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے فیصلہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج رکنو کے مومنین کیلئے عید و خوشی کا دن ہے اور دیگر اس قسم کے تنازعات رکھنے والے لوگوں کیلئے نمونہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے خطا قتل بڑا گناہ ہے، لیکن معاف کر دینا بھی بہت بڑی نیکی اور بہت بڑا انتقام ہوتا ہے۔ قاتل کی شرمندگی اور مقتول خانوادہ کا معاف کر دینا بہت بڑی نیکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن حکیم میں ہماری زندگی کے تمام مشکلات و مسائل کا حل موجود ہے۔ قصاص، دیت کیساتھ ساتھ عفو و درگزر کا زیادہ ثواب بتایا گیا ہے۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج کے حالات ہمیں ایک دوسرے کو برداشت کرنے معاف کرنے کا تقاضا کرتے ہیں، اور دیگر تمام ایسے واقعات کو صلح اور جرگے کے ذریعہ حل کیا جائے۔ اس میں دین و دنیا کی بہتری ہے۔ پروگرام کے بعد معززین کو روایتی لنگیاں پہنائی گئیں۔


خبر کا کوڈ: 498531

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/498531/سب-سے-بڑا-جرم-قتل-جبکہ-بڑی-نیکی-درگزر-ہے-علامہ-رمضان-توقیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org