0
Sunday 22 Nov 2015 21:45

تکفیری دہشتگردوں کے وحشیانہ اور انسانیت سوز جرائم انکے اسلام سے نابلد ہونیکا ثبوت ہیں، سید علی خامنہ ای

تکفیری دہشتگردوں کے وحشیانہ اور انسانیت سوز جرائم انکے اسلام سے نابلد ہونیکا ثبوت ہیں، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے تہران میں ترکمانستان کے صدر قربان قلی بردی محد اف سے ملاقات میں تکفیری دہشت گردی سے مقابلے کے لئے عوام کو صحیح اسلامی سرگرمیوں کی اجازت دینے اور معقول فکری تحریکوں کی تقویت کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔ ترکمانستان کے صدر نے اتوار کو تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں ایران اور ترکمانستان کے دوستانہ روابط کی تقویت کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے دہشت گردی کے مقابلے میں بھی دونوں ملکوں کے باہمی تعاون میں توسیع کو ضروری قرار دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ دہشت گردانہ تحریکوں اور عوام میں ان کے اثر و نفوذ کو روکنے کے لئے ضروری ہے کہ عوام کو صحیح اسلامی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے اور معتدل نیز معقول فکری تحریکوں کی تقویت کی جائے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ داعش اور دیگر تکفیری دہشت گرد گروہوں کی جو اسلام کے نام پر جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں، ان کی درندگی اور وحشیانہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے عوام کی صحیح اسلامی سرگرمیوں اور معتدل فکری تحریکوں کی تقویت ضروری ہے۔ انہوں نے تکفیری دہشت گردوں کے وحشیانہ اور انسانیت سوز جرائم، لوگوں کے سر قلم کرنے اور انہیں زندہ جلانے کے اقدامات کو ان کے اسلام سے نابلد ہونے کا ثبوت بتایا اور کہا کہ اسلام، برادری، بھائی چارے، محبت اور خیر خواہی کا دین ہے اور ان جرائم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پڑوسی ملکوں کی سلامتی، رفاہ و آسائش اور ترقی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے فائدے میں بتایا اور کہا کہ ایران اور ترکمانستان کی سرحد امن و دوستی کی سرحد رہی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسی کے ساتھ ایران کے ذریعے خلیج فارس اور آزاد سمندر تک رسائی کے امکان کو ترکمانستان کے لئے اہم قرار دیا۔ انہوں نے علاقے کے کشیدہ حالات میں ایران اور ترکمانستان میں امن و سلامتی کا ذکر کرتے ہوئے اس صورتحال کی بقا کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو ضروری قرار دیا۔ اس ملاقات میں ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری بھی موجود تھے۔ ترکمانستان کے صدر قربان قلی بردی محمدوف نے اپنے دورہ تہران پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کے ساتھ ملاقات، ان کے لئے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور ترکمانستان کے درمیان شروع ہی سے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تاریخی لحاظ سے ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں اور ایک دوسرے کی خوشیوں اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔

ترکمانستان کے صدر نے اپنے پچھلے دورے کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کی سفارشات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک دانا قائد اور مفکر انسان کی حیثیت سے آپ کی باتیں ہمارے لئے اتنہائی اہمیت رکھتی ہیں اور آپ کی سفارشات پر عمل کے انتہائی اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ صدر قربان قلی بردی محمدوف نے ایران اور ترکمانستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی بےپنا گنجائشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ اقتصادی اور تعمیراتی منصوبوں سے پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔ شاہراہ ریشم کی تاریخی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ترکمانستان کے صد کا کہنا تھا کہ بعض ممالک ایران اور ترکمانستان کے راستے کھلے سمندروں تک رسائی کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے خطے کی سیاسی صورتحال اور داعش دہشت گرد گروہ کی سرگرمیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ داعش اور اس جیسے دیگر گروہوں کا اسلام سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ بعض حکومتیں اس دہشت گرد گروہ کی مالی اور سیاسی حمایت کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 499627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش