0
Tuesday 11 Jan 2011 12:54

ہائی ٹیک ہتھیار کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں،چین

ہائی ٹیک ہتھیار کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں،چین
بیجنگ:اسلام ٹائمز-چین نے ہائی ٹیک ہتھیاروں کی تیاری پر امریکی تشویش کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس موجود فوجی ٹیکنالوجی کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے جبکہ دونوں ملکوں نے فوجی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات چین کے وزیر دفاع لیانگ گوانگ لی نے یہاں اپنے امریکی ہم منصب رابرٹ گیٹس سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہی ہے۔ 4روزہ دورے پر چینی وزیر دفاع نے اینٹی شپ میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کی تیاری کے حوالے سے امریکی وزیر دفاع کے تشویش پر مبنی بیان کے حوالے سے کہا کہ چین کی فوجی ٹیکنالوجی ابھی مسلح افواج کو دنیا کی جدید ترین فورس بنانے میں دیگر ممالک کے مقابلے میں کئی دہائیاں پیچھے ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین کی طرف سے ہتھیاروں کے سسٹم کی ترقی اور تحقیق کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا کوئی دوسرا ملک ہدف نہیں ہے۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ملکوں کے وزراء دفاع نے بتایا کہ انہوں نے اتفاق کیا ہے کہ فوجی تعاون جاری رہنا چاہیے۔ اس موقع پرامریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے متنبہ کیا کہ چین سے سیاسی کشیدگی میں اضافہ 2 بڑی طاقتوں میں غلط اقدامات کے خطرات بڑھا سکتا ہے۔
آج نیوز کے مطابق امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے متنبہ کیا ہے کہ چین سے سیاسی کشیدگی میں اضافہ دو بڑی طاقتوں میں غلط اقدامات کے خطرات بڑھا سکتا ہے۔ بیجنگ میں چینی وزیر دفاع لیانگ گوانگلے سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے رابرٹ گیٹس نے کہا کہ چینی وزیر دفاع سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی فضا مزید بہتر بنانے اور غلط فہمیوں کے امکانات کم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اور امریکا کی افواج کے درمیان مضبوط اور مستقل اتحاد نہایت ضروری ہے۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ افواج کے درمیان تعلقات دونوں ملک کی کرنسی اور تجارت کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ چین نے ایک سال قبل تائیوان کو اسلحہ کی فراہمی پر امریکا سے احتجاجاً روابط ختم کر دیئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 50028
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش