0
Thursday 26 Nov 2015 18:29

آصف زرداری کے انتہائی قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

آصف زرداری کے انتہائی قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم کو 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے انتہائی سیکیورٹی میں ڈاکٹر عاصم کو گلبرگ پولیس اسٹیشن سے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے منتظم جج جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کے روبرو پیش کیا، اس وقت ماحول بہت زیادہ جذباتی ہوگیا، جب ڈاکٹر عاصم کو دیکھ کر ان کی اہلیہ اور بیٹی زار و قطار رونے لگیں۔ عدالت کے روبرو رینجرز کے لاء آفیسر کے علاوہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ شہادت اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے، جس پر رینجرز کے لاء آفیسر نے اعتراض کیا کہ وہ قانون کے مطابق پیش نہیں ہو سکتے۔ شہادت اعوان نے کہا کہ وہ استغاثہ کی جانب سے پیش ہوئے ہیں۔

سماعت کے دوران پولیس نے ملزم کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، جبکہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کے روبرو ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور استدعا کی کہ مقدمہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں قائم کیا گیا ہے، گواہوں کے بیانات ابھی ریکارڈ نہیں کئے گئے، اس لئے انہیں 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔ اس موقع پر رینجرز کے وکیل اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ میں شدید اختلاف رائے پیدا ہوا۔ رینجرز کے لاء آفیسر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ 90 روزہ تحویل کے دوران ڈاکٹر عاصم سے کی گئی تحقیقات کے دوران کئی اہم شہادتیں سامنے آئی ہیں، اور انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما سلیم شہزاد، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی اور وسیم اختر کے کہنے پر ڈاکٹر عاصم نے اپنے اسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کیا، اس لئے دیگر ملزمان کی گرفتاری اور ثبوت حاصل کرنے کیلئے انہیں 14 روز کا ہی ریمانڈ دیا جائے۔

دوسری جانب ریمانڈ کی مخالفت میں ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی نے کہا کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو 95 روز اپنی تحویل میں رکھا، ڈاکٹر عاصم پروفیشنل ڈاکٹر ہیں، ان کا کام یہ پتہ چلانا نہیں کہ مریض دہشت گرد ہے یا نہیں، آئین کا آرٹیکل 14 ڈاکٹر عاصم کو ہر قسم کے مریض کے علاج کا اختیار دیتا ہے،ان کے مؤکل ایک سیاستدان بھی ہیں، مقدمات سے ان کی ساکھ متاثر ہوئی، حساس ادارے کی جے آئی ٹی نے ڈاکٹر عاصم سے ایک بند کمرے میں تحقیقات کی، اس دوران انہیں شدید خوف زدہ کیا گیا، وہ 95 دن اہل خانہ سے دور رہے ہیں، تو انہیں ریمانڈ میں ہی دینا ہے، تو انہیں ان کے گھر منتقل کیا جائے، اور ان کی رہائش گاہ کو سب جیل کا درجہ دیا جائے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈاکٹر عاصم کو 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ واضح رہے کہ رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو سرکاری اداروں میں غیر قانونی تقرریوں، خلاف ضابطہ ٹھیکے دینے اور اپنے اسپتال میں دہشت گردوں کے مفت علاج کے الزام کے تحت حراست میں لیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 500542
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش