0
Wednesday 12 Jan 2011 12:53

جسٹس جاوید اقبال کے والدین پر قتل سے قبل تشدد کی گیا، پوسٹمارٹم رپورٹ

جسٹس جاوید اقبال کے والدین پر قتل سے قبل تشدد کی گیا، پوسٹمارٹم رپورٹ
لاہور:اسلام ٹائمز-سپریم کورٹ کے جج جسٹس جاوید اقبال کے مقتول والدین کو آج بعد دوپہر لاہور میں سپرد خاک کیا جائیگا۔ نماز جنازہ آج جامع مسجد عسکری فائیو نزد کلمہ چوک میں ادا کی جائیگی۔ دوسری جانب جسٹس جاوید اقبال کے مقتول والدین کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی ہے، مقتولین کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتولین کی موت چار سے پانچ بجے شام کے درمیان ہوئی۔ جسٹس جاوید اقبال کے مقتول والد عبدالحمید کے ہونٹ پر زخم کا نشان ہے جبکہ ان کی والدہ زرینہ بی بی کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور سینے پر زخم کا نشان ہے۔ مقتول عبدالحمید کا معدہ کھانے سے بھرا ہوا تھا اور ان کی اہلیہ کا معدہ خالی تھا۔
ذرائع کے مطابق مقتولین کی فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ پندرہ سے بیس روز کے بعد کیمیکل ایگزامنر جاری کریگا۔ اس سے پہلے ڈیڈ ہاؤس سے ان کی لاشیں جاوید اقبال کے چھوٹے بھائی کرنل( ر) سعید احمد کے گھر 111 ای عسکری فائیو میں لے جائیں گے۔ افسوس کیلئے آنیوالوں کیلئے ٹینٹ لگا دیئے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔ جاوید اقبال کے چار بھائی اور تین بہنیں ہیں۔ جاوید اقبال اپنی اہلیہ کے ہمراہ صبح ساڑھے پانچ بجے اسلام آباد سے لاہور پہنچے تھے۔ 
ملک عبدالمجید اور ان کی اہلیہ کی لاشیں پیر کی شام پر اسرار حالت میں پائی گئی تھیں جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور آئی جی پنجاب نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ فارینزک ٹیم اور پولیس کی تفتیشی ٹیموں نے بھی دورہ کیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ ڈکیتی میں مزاحمت لگتا ہے۔ وزیر قانون کے مطابق جاوید اقبال گمشدہ افراد کے کیس کی سماعت کر رہے تھے یہ سبب بھی ہو سکتا ہے۔ کرنل ر یٹائرڈ سعید احمد کی درخواست پر تھانہ فیکٹری ایریا میں نامعلوم افراد کے خلاف اقدام قتل کا پرچہ درج کرا دیا گیا ہے جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی بن گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 50156
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش