0
Tuesday 1 Dec 2015 09:55

ترکی نے داعش کیساتھ تیل کی تجارت محفوظ بنانے کیلئے طیارہ گرایا، روسی صدر

ترکی نے داعش کیساتھ تیل کی تجارت محفوظ بنانے کیلئے طیارہ گرایا، روسی صدر
اسلام ٹائمز۔ شام کی حدود میں روس کا طیارہ مار گرائے جانے کے بعد روسی صدر پوٹین نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ترکی نے شدت پسند تنظیم داعش کے ساتھ تیل کی تجارت اور سپلائی کو محفوظ بنانے کے لیے طیارہ مار گرایا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرس میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر پوٹین کا کہنا تھا کہ ترکی نے تیل کی تجارت محفوظ بنانے کے لیے طیارہ گرایا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ایسی معلومات موصول ہوئی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ دولت اسلامیہ کا تیل ترک حدود سے گزرتا ہے۔ دوسری جانب ترک صدر طیب اردگان کہتے ہیں کہ اگر روس کے الزامات درست ثابت ہوں تو مستعفی ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ طیارہ گرائے جانے کے بعد ترکی اور روس کے تعلقات بگڑتے ہی جا رہے ہیں، عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں پر پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ روس کے جنگی طیارے کو گرا کر ترکی نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ ترکی کے صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ داعش کے ساتھ تیل کے کاروبار کے الزامات سچ ثابت ہوتے ہیں تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ ترکی نے روسی طیارے کے مارے جانے والے پائلٹ کی باقیات ماسکو کے حوالے کر دی ہیں۔ روس شام میں صدر بشار الاسد کے مخالف باغیوں سمیت دولت اسلامیہ کو فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے۔ روس ترکی پر اس کے جنگی طیارے کو گرانے کے بعد سے کئی پابندیاں بھی لگا چکا ہے جن میں ترکی سے کھانے کی اشیا کی درآمدات اور ویزا فری سفر پر پابندی شامل ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ داعش زیادہ تر پیسہ تیل کی غیر قانونی فروخت سے کماتا ہے تاہم ترکی اس کے ساتھ تیل کی تجارت میں شامل ہونے کی سختی کے ساتھ تردید کر چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 501725
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش